لاہور(نمائندہ جسارت)مرکزی رہنما جماعت اسلامی راشد نسیم نے تربت اور اسلام آباد کے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت انسانیت کو اسلامی نظریاتی پارٹیوں کی ضرورت ہے، نظریاتی پارٹیاں وقتی ایشوز اور ہوا کے جھکڑ پر غائب نہیں ہوتیں، اس وقت روئے زمین پر بنگلا دیش جماعت اسلامی، اخوان المسلمون اور تحریک حماس نظریاتی محاذ پر اہم ترین فرائض سرانجام دے رہی ہیں، وقت کے ساتھ ساتھ یہ تینوں پارٹیاں توانا اور مضبوط ہو رہی ہیں اور آزمائشوں پر پورا اتر رہی ہیں، خصوصی طور پر حماس نے بچے بچے کی ایسی ذہن سازی کی ہے کہ اس مشکل گھڑی میںبھی کسی کی زبان پر شکوہ شکایت نہیں بلکہ اللہ کا شکر ادا کر رہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ طالبان نے دبائو اور دنیاوی طاقتوں کے مادی جاہ و جلال کو پائوں کی ٹھوکر پر رکھ کر استقامت اور جرأت کا مظاہرہ کیا۔ ترکیہ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ترکیہ کے صدر طیب اردوان نے اگرچہ کچھ اقدامات کیے ہیں تاہم سیکولرازم کی جڑیں وہاں پر ویسے ہی قائم ہیں اور انھیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، ترکیہ میں شراب، نائٹ کلبز موجود اور اسرائیل سے تعلقات پر کوئی ایکشن نہیں لیا جو کہ بظاہر مغرب کی خواہشات کی پیروی ہے، ایسے میں اسلامی تحریکوں میں قرآن و سنت کی روشنی میں اپنا لائحہ عمل بنانا چاہیے، ورنہ جدید مغربی یلغار میں وہ اپنی شناخت کھو بیٹھیں گے۔