کراچی (پ ر ) جامعہ کراچی میں طلبہ الائنس کے زیر انتظام طلبہ و طالبات کا چھٹا روز‘جامعہ کراچی میں 50 فیصد لیٹ فیس سمیت پوائنٹس کی عدم دستیابی، انفرااسٹرکچر کی خرابی کے خلاف طلبہ و طالبات پہلے پوائنٹ ٹرمینل اور پھر وائس چانسلر آفس پر احتجاج۔جامعہ کراچی انتظامیہ نے طلبہ و طالبات کے لیے پوائنٹس چلانے سے منع کردیا اور ڈرائیورز کو پوائنٹس سے بلوالیا جس کے بعد طلبہ و طالبات نے پہلے پوائنٹ ٹرمینل پر دھرنا دیا اور اس کے بعد طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد ” want justice “we اور “فیسوں میں اضافہ نامنظور” جیسے نعرے لگاتے ہوئے شیخ الجامعہ کے دفتر میں داخل ہوگئے۔طلبہ و طالبات نے وائس چانسلر آفس کے باہر دھرنا دے دیا جس کے بعد وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی نے طلبہ رہنماؤں کو مذاکرات کی پیشکش کی ، دورانِ مذاکرات طلبہ رہنما 50 فیصد لیٹ فیس اور 5000 روپے readmission واپس لینے کے مطالبہ پر ڈٹ گئے جس کو وائس چانسلر نے ماننے سے انکار کردیا جس کے بعد طلبہ و طالبات نے شام 8 بجے تک دھرنا دیا۔طلبہ رہنماؤں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کسی صورت میں بھی مطالبات سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا ، انہوں نے مزید کہا کہ چانسلر اور وزیر اعلیٰ سندھ سمیت وزیر جامعات کو اس معاملے میں مداخلت کر کے طلبہ و طالبات کو فوری ریلیف دلوانا چاہیے۔طلبہ رہنماؤں نے کل جامعہ کراچی کے تمام دفاتر بند کرنے کا اعلان کردیا۔