سِکھ لیڈر کا قتل، کینیڈا اور امریکا نے بھارت کے خلاف محاذ کھڑا کردیا

159

گزشتہ برس کینیڈا کے خالصتان نواز سکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور کینیڈا و امریکا کی شہریت کے حامل خالصتان نواز سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کو امریکا میں قتل کرنے کی سازش کے حوالے سے بھارت اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی انتہائی نوعیت کی ہوچکی ہے۔ کینیڈا نے بھارت کے سفیر سنجے کمار ورما سمیت کئی سینیر سفارت کاروں کو نکل جانے کا حکم دیا ہے۔

امریکا اور کینیڈا ایک قتل اور ایک قتل کی سازش کے حوالے سے قریبی رابطے میں ہیں۔ یہ رابطہ اس لیے ہے کہ دونوں خفیہ معلومات کے تبادلے کے نیٹ ورک فائیو آئیز سے جُڑے ہوئے ہیں۔ کینیڈا کے وزیرِ اعظم جسٹن ٹروڈو اس حوالے سے بھارت پر دباؤ ڈالنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔

ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس سے متعلق تفتیش میں کینیڈا کے تفتیش کاروں نے بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما اور دیگر سینیر سفارت کاروں کو پرسن آف انٹریسٹ قرار دیا۔ یہ 14 اکتوبر کی بات ہے۔ اُسی دن امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان جاری کیا مگر بعد میں واپس لے لیا۔ یہ بیان گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی تحقیقات سے متعلق تھا۔

محکمہ خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ بھارت کی ایک تحقیقاتی ٹیم امریکا آرہی ہے مگر پھر کہا گیا ہے کہ ایسا کچھ نہیں ہو رہا۔ بھارت میں اس پر شدید ردِعمل دکھائی دیا ہے۔ بھارتی میڈیا نے الزام لگایا ہے کہ ہردیپ سنگھ اور گرپتونت سنگھ پنوں کیس کے حوالے سے امریکا اور کینیڈا کا گٹھ جوڑ ہوچکا ہے۔ دونوں ملکوں نے بھارت کے لیے لال جھنڈی لہرائی ہے۔

فائیو آئیز نیٹ ورک کی طرف سے فیڈ بیک ملنے کے بعد ہی کینیڈا کی حکومت نے بھارتی حکومت پر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔ گزشتہ برس اس حوالے سے دونوں ملکوں کے درمیان غیر معمولی کشیدگی پیدا ہوئی تھی جس کے نتیجے میں سفارت کاروں کی تعداد بھی گھٹائی گئی تھی۔

اب کینیڈین وزیرِاعظم نے فائیو آئیز کے رکن ملکوں کے لیڈرز کو فون کرکے بھارت کے خلاف مدد مانگی ہے۔ بھارت نے اپنے ہائی کمشنر کو واپس بلانے کے ساتھ ساتھ کینیڈا کے 6 سفارت کاروں کو نکال بھی دیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں الزام لگایا کہ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس کی تحقیقات میں بھارتی قیادت کینیڈا سے خاطر خواہ حد تک تعاون نہیں کر رہی۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہردیپ سنگھ نجر اور گرپتونت سنگھ پنوں کے کیس میں امریکا اور کینیڈا ساتھ ساتھ کھڑے ہیں اور یہ بات بھارت کے لیے یقیناً بہت پریشان کن ہے۔ ا

مریکا اور کینیڈا حساس معلومات کا تبادلہ بھی کر رہے ہیں۔ جسٹن ٹروڈو نے تصدیق کردی ہے کہ کینیڈا نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کیس سے متعلق اہم معلومات فائیو آئیز سے شیئر کی ہیں۔

فائیو آئیز کے ارکان میں امریکا اور کینیڈا کے علاوہ برطانیہ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ بھی شامل ہیں۔ یہ ممالک تمام اہم معاملات میں حساس معلومات آپس میں شیئر کرتے ہیں۔ ہردیپ سنگھ نجر کے قتل اور گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے حوالے سے یہ پانچوں ممالک ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کر رہے ہیں۔ امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے 2023 میں بتایا تھا کہ ہردیپ سنگھ نجر قتل کیس میں امریکا نے کینیڈا کو اہم معلومات فراہم کی ہیں۔