کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اسٹاکس کی قیمتیں نئی تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، جہاں انڈیکس 86 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا۔
سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافے کی وجہ سے کاروباری نتائج اور شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سمٹ کے مثبت سفارتی امکانات شامل ہیں، جنہوں نے مارکیٹ میں اعتماد کو مزید بڑھا دیا ہے۔
کے ایس ای-100 انڈیکس 673 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 86,513 پوائنٹس تک پہنچا، جو کل کے اختتام 85,840 پوائنٹس سے زیادہ ہے۔ یہ تیزی اسٹاک مارکیٹ کے ریکارڈ توڑنے کی ایک اور علامت ہے۔
مالی سال 2024 کی پہلی سہ ماہی کے مضبوط نتائج اور مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے مواقع کے باعث سرمایہ کار بڑی کمپنیوں کے حصص خرید رہے ہیں، جس سے مارکیٹ مسلسل نئی بلندیوں کو چھو رہی ہے۔
الفا بیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد نے اس پیشرفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایس سی او سمٹ کی کامیاب میزبانی، اور خصوصاً بھارتی وزیر خارجہ کی شرکت، نے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھا دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے، وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا تھا کہ پانچ آئی پی پیز نے رضاکارانہ طور پر اپنے پی پی ایز ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس سے صارفین کو سالانہ 60 ارب روپے کا ریلیف ملنے کی امید ہے۔
گزشتہ ماہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 200 بیسس پوائنٹس کمی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد شرح سود 19.5% سے کم ہو کر 17.5% ہو گئی ہے، جبکہ مہنگائی کی شرح تقریباً تین سال بعد پہلی بار سنگل ڈیجٹ میں آئی ہے۔
آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں استحکام اور تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ آئی ایم ایف نے اس پروگرام کی کامیابی کو مضبوط پالیسیوں اور اصلاحات کے نفاذ سے مشروط کیا ہے تاکہ معیشت کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔