ہمیں علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے ، جے شنکر

114

اسلام آباد: بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں کہا کہ ترقی اور استحکام کا دارومدار امن پر ہے، امن کا مطلب دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنا ہے۔

بھارتی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے پاکستان کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کی کامیاب میزبانی کا اعتراف کیا ہے۔ ایس سی او اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کو مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ایوان صدر کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا بھرپور تعاون فراہم کیا۔

انہوں نے کہا کہ ناصرف ہم بلکہ دوسرے بھی ہماری کاوشوں سے تحریک لے سکتے ہیں، ہمارا تعاون باہمی احترام اور خودمختاری کی برابری پر مبنی ہونا چاہیے، ہمیں ایک دوسرے کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سربراہی اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب عالمی حالات پیچیدہ ہیں، جاری بڑی جنگیں دنیا کو نمایاں طور پر متاثر کر رہی ہیں۔

انہوں نے دہشت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سرحد پار دہشتگردی، انتہا پسندی، علیحدگی پسندی جیسی سرگرمیاں جاری رہیں گی تو تجارت، عوامی سطح پر رابطے کا فروغ مشکل ہو جائے گا ۔

بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا قرض کا بوجھ ایک سنگین مسئلہ ہے، دنیا پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے میں پیچھے ہے، ٹیکنالوجی ایک طرف نئی امیدیں پیدا کر رہی ہے تو دوسری طرف مشکلات بھی لا رہی ہے ۔

جے شنکر نے زور دے کر کہا کہ کووڈ-19 کی وبا نے ترقی پذیر ممالک کو تباہ کر دیا ہے، جب کہ موسمیاتی تبدیلی نے معیشتوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ قرض کے بوجھ نے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے حصول کے لیے ایک سنگین چیلنج درپیش ہے۔

مزید برآں، جے شنکر نے ایس سی او چارٹر کے آرٹیکل 1 کا حوالہ دیا جس میں باہمی اعتماد کو مضبوط بنانے، دوستی کو فروغ دینے اور اچھے پڑوسیوں کے طور پر کام کرنے پر زور دیا گیا تھا۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے ایماندارانہ مکالمے کی ضرورت پر زور دیا کہ “اگر اعتماد اور تعاون کی کمی ہے تو ان مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔”