تہران: ایران کے اعلی سفارتکار نے اقوامِ متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل نے میزائلوں کی بوچھاڑ کے جواب میں اسلامی جمہوریہ پر حملہ کیا تو وہ “فیصلہ کن اور افسوسناک” جواب دینے کیلئے تیار ہے۔
عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیرِ خارجہ عباس عراقچی کے دفتر نے ان کے حوالے سے بتایا کہ خطے کے امن و سلامتی کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوششیں کرتے ہوئے ایران اسرائیل کی کسی بھی مہم جوئی کا فیصلہ کن اور افسوسناک جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔”علاوہ ازیں مشرق وسطی میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی اردن ، مصر اور ترکیہ کا دورہ بھی کریں گے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ دورہ نسل کشی، ظلم اور جارحیت کے خاتمے کیلئے خطے کے ممالک تک ایران کی سفارتی رسائی کا ایک حصہ ہے۔
واضح رہے کہ یکم اکتوبر کو تہران نے اسرائیل پر 180 سے زیادہ میزائلوں سے حملہ کیا تھا، اس حملے میں 3 اسرائیلی فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔یہ حملہ 31 جولائی کو تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کے قتل اور 27 ستمبر کو بیروت میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے قتل کے جواب میں کیا گیا تھا۔