یوکرین کی مدد کرنے پر یورپی یونین میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

172

یوکرین جنگ میں روس کے خلاف لڑنے کے لیے فوجی بھیجنے کے معاملے پر یورپی یونین میں اختلافات نے شدت اختیار کرلی ہے۔ کئی ارکان اس بات کے حق میں نہیں کہ اس جنگ میں ملوث ہوا جائے۔ بیشتر ممالک اب ہتھیار اور مالی امداد فراہم کرنے کے بھی حق میں نہیں۔

ہنگری کی الٹرا نیشنلسٹ حکومت نے یورپی یونین کو دفاعی مشیر اور فوجی بھیجنے کے حوالے سے خبردار کیا ہے۔ ہنگری کے وزیرِخارجہ پیٹر زجارٹو کا کہنا ہے کہ ایسا کرنا انتہائی خطرناک اور ناقابلِ قبول ہوگا۔

پیٹر زجارٹو نے لگزمبرگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کہا کہ ایسا کرنے سے جنگ میں مزید شدت پیدا ہوسکتی ہے۔

یورپی یونین کی طرف سے یوکرین کو دفاعی مشیر اور فوجی فراہم کرنا اس جنگ میں براہِ راست ملوث ہونے کے مترادف ہوگا اور ایسی صورت میں یورپی یونین کے ارکان پر روسی فوج کے حملوں کا امکان بڑھ جائے گا۔

ایک سوال پر ہنگری کے وزیرِ خارجہ نے کہا کہ یوکرین کو اس جنگ میں مشاورت کی سطح پر معاونت فراہم کرنے کے حوالے سے تجاویز سامنے آئی ہیں۔ یہ تو ریڈ لائن پار کرنے والی بات ہوئی۔

یاد رہے کہ یورپی یونین کے کئی ارکان یوکرین کے فوجیوں کو تربیت فراہم کرتے رہے ہیں۔ ہتھیاروں کی فراہمی اور فنڈنگ کا معاملہ کھٹائی میں پڑا ہوا ہے کیونکہ یورپی یونین کے بیشتر ارکان اس بات کے حق میں نہیں۔ اُن کا استدلال یہ ہے کہ ایسا کرنے سے روس بھڑک اٹھے گا اور جنگ کا دائرہ وسیع بھی ہوسکتا ہے۔