کینیڈین سکھ ایم پی نے بھارتی سفارت کاروں پر پابندیوں کا مطالبہ کردیا

158

کینیڈین پارلیمنٹ کے ایک سکھ رکن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارتی سفارت کاروں پر پابندیاں عائد کردی جائیں۔ جگ میت سنگھ کا کہنا ہے کہ بھارتی سفارت کار گزشتہ برس کینیڈا کے صوبے برٹش کولمبیا میں سکھ لیڈر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث پائے گئے ہیں۔ تفتیش کار اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ اس قتل میں بھارتی حکومت بھی ملوث رہی ہے۔

جگ میت سنگھ کا کہنا تھا کہ معاملہ صرف ہردیپ سنگھ نجر کے قتل تک محدود نہیں تھا بلکہ بھارتی حکومت نے کینیڈا اور امریکا کی شہریت کے حامل سکھ لیڈر گرپتونت سنگھ پنوں کو امریکا میں قتل کرانے کی سازش بھی کی اور اس سلسلے میں بھارتی باشندے نکھل گپتا کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے۔

جگ میت سنگھ کا کہنا تھا کہ نکھل گپتا اس بات کا اعتراف کرچکا ہے کہ بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ کا ایک سابق افسر بھی قتل کی اس سازش میں ملوث رہا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران جگ میت سنگھ نے کہا کہ بھارتی سفارت کاروں پر پابندی عائد کرنے کی صورت میں آئندہ اس نوعیت کی سرگرمیوں کی روک تھام ممکن ہوسکے گی۔ یہ لوگ مخالفین کو ختم کرنے کے لیے شوٹرز کی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔