آئین حکمرانوں کی وجہ سے غیر مستحکم ہے ،مولانافضل الرحمن

105

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت)جن سیاست دانوں کو ہم ووٹ دیتے ہیں اور انکو مستحکم کرتے ہیں آج ہمارا آئین ان ہی حکمرانوں کی وجہ سے غیر مستحکم ہے،اگر پاکستان کا آئین محفوظ ہے تو ہم سب پاکستانی ہیں، اگر اس آئین کے مطابق قانون سازی آج تک نہیں ہوئی تو اس کا ذمے دار کون ہے ؟ تم میرا آئین بگاڑتے ہو تم پاکستان کی وحدت بگاڑتے ہو ہم آئین کی وحدت بچانے کی بات کرتے ہیں، آئین ہمارے لئے امانت ہے اگر کوئی اس میں خیانت کرے گا تو پھر ہم اس آئین کی حفاظت کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار جمعیت علمااسلام کے سر براہ مولانا فضل الرحمن نے ٹنڈوالٰہیار میں پر یس کانفر نس کر تے ہو ئے کیا ۔ انہوں نے مزید کہاکہ سندھ باب الاسلام اور جمعیت علمااسلام کی دھرتی ہے، مفتی محمود ؒ کی علمی فقاہت اور جس مقام پر آپ فائز تھے اسکو علما اکابر ہی جانتے ہیں اور جہاں مفتی صاحبؒ کی سیاسی زندگی کا جائزہ لیا جاتا ہے تو آج پاکستان کے اندر جو آئین موجود ہے اور اگر یہ آئین مستحکم ہے تو ہم سب پاکستانی ہے اس آئین کی اسلامی حیثیت ہے اور اسلام بنیادی اثاث ہے ہمارا آئین 1974 بنا اس آئین کو مستحکم کر نے اور اسکو مضبوط کرنے کیلئے مفتی محمودؒ نے اہم کردار ادا کیا جن سیاست دانوں کو ہم ووٹ دیتے ہیں اور انکو مستحکم کرتے ہیں آج ہمارا آئین ان ہی حکمرانوں کی وجہ سے غیر مستحکم ہے خیبرپختونخوا ،پنجاب اور سندھ بلوچستان کی عوام کو اب چاہیے کہ وہ ان حکمرانوں کو گریبانوں سے پکڑ کر اپنا احتساب لیں اس ملک کی بنیادوں مین علما کرام کا اہم کردار ہے اور قرارداد پاکستان علما کرام کی وجہ سے ہی وجود مین آیا جب ان 1974 کو قادیانیوں کے خلاف تحریک چلی اور انکو پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا اور ان پر جرح کی گئی تو ان ہی علما نے قادیانیوں کو چار زانوں چت کیا جو بھی شخص پاکستان کے اندر ختم نبوت پر شپ خون مارنے کی کوشش کریگا تو ہم اسکا سر کچل کر رکھ دیں گے قادیانی اک چھوٹا سا ٹکڑا جو پوری امت مسلمہ کو کافر کیوں کہہ رہا ہے یہ بات ہمارے نااہل حکمرانوں کو سمجھ نہیں آتی الیکشن میں میں دھاندلی ہوئی تو اسکو مفتی محمودؒ نے یکسر مسترد کیا تھا آج ہم اپنے قائد کی روح کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ ہم بھی دھاندلی زدہ حکومت کو مسترد کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کٹھ پتلی اسمبلیوں سے اپنی مرضی کا آئین پاس کرتے ہو تو ہم تمہارے اس طرح کے آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں جس طرح ختم نبوت کے مسئلے میں ہم نے دوبارہ فیصلہ لیا اسی طرح ہم نے آئینی ترمیم ہم نے ہاتھ میں لے لیا ہے پاکستان کے آئین پر میرے اور آپکے قائد مفتی محمود رح نے دستخط کئے ہیں اور اس آئین کی چوکیداری جمعیت علما اسلام کے ایک ایک کارکن کی ذمے داری ہے ۔