تحریک ختم نبوت میں مفتی محمودکاقائدانہ کرداررہا ہے،مفتی طاہرمکی

54

 

ٹنڈوآدم(پ ر)تحریک ختم نبوت میں مفتی محمودکاقائدانہ کرداررہا،قادیانیوں کوکافرقرار دلوانا مفتی محمودکاسنہری کارنامہ ہے،تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کیزیراہتمام جامعہ ندوۃ العلوم ختم نبوت ٹنڈوآدم میں “مفکراسلام مفتی محمودسیمینار” منعقدکیاگیا۔سیمینارمیں تنظیم تحفظ خاتم الانبیا پاکستان کے مرکزی سربراہ مفتی محمدطاہرمکی،الحاج امداداللہ پھلپوٹو،حافظ عبدالرحمن الحذیفی،محافظین ختم نبوت کے حافظ میراسامہ سموں،شبان ختم نبوت سندھ کے سربراہ محمدمحرم علی راجپوت،پاسبان ختم نبوت سندھ کے حافظ شیراسامہ بن طاہر،الحمادی ختم نبوت ریکارڈنگ سینٹرکے چیف آرگنائزرمحمدقاسم الحمادی ودیگر علما نے خصوصی خطابات اورشرکت کی۔سیمینارمیں خطاب کرتے ہوئے مفتی محمدطاہر مکی نے کہاکہ مفتی محمود کی ختم نبوت کیلیے دی جانے والی قربانیوں کویادرکھاجائے گا،قادیانیوں کوکافر قرار دلوانے کیلیے ذہنی طورپرمرحوم ذوالفقارعلی بھٹو کومفتی محمودنے ہی آمادہ کیااور قادیانیوں کوآئینی طور پر غیرمسلم اقلیت قراردینے میں مفتی محمودکا کردارنمایاں ہے ۔مفتی طاہرمکی نے کہاکہ مفتی محمودکی 9 ماہ والی حکومت خیبرپختون خواہ میں خلافت راشدہ کانمونہ تھی ریاست مدینہ کافقط نعرہ لگانے والے نعرے ہی لگاسکتے ہیں حکومت قائم نہیں کرسکتے جبکہ مفکر اسلام مفتی محمودنے مدینہ کی ریاست کاعملی نمونہ پیش کرکے دکھایاہے، شراب پرمکمل پابندی،اردوکو صوبے کی سرکاری زبان قراردینا، جہیز پرمکمل پابندی،پینٹ شرٹ ختم کرکے شلوارقمیص کوسرکاری لباس قرار دینا، خواتین کیلیے لازمی پردہ، جوئے پر پابندی،تعلیمی اصلاحات،قرآنی تعلیم کوعام کرنے کے انتظامات طلبا کیلیے وظائف کاتقرر ،جمعہ کی چھٹی کی سفارش ، اسلامی قوانین کے نفاذکے بورڈکاقیام،احترام رمضان آرڈیننس کااجرااورسود کی بندش اور کبھی اپنے عہدے کی تنخواہ نہ لینامفتی محمودکے نہ بھلا کر ہمیشہ یادرکھنے والے کارنامے ہیں۔