اسلام آباد (آن لائن) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئی پی پیز نے نہیں، ہم نے معیشت تباہ کی، وعدہ خلافی ہوگی تو انویسٹر کیسے آئے گا؟ دی انسٹی ٹیوشن آف الیکٹریکل اینڈ الیکٹرونکس انجینئرز پاکستان کی پینل ڈسکشن میں گفتگو کرتے ہوئے عوام پاکستان پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان نے کہا کہ آئی پی پیز 10سال پہلے بھی یہی تھے لیکن مسئلہ نہیں تھا۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت پاکستان ایک وعدہ کرتی ہے اور پھر اس پر کھڑی نہیں ہوتی، دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں‘ حکومت وعدوں کی پاسداری نہیں کرے گی تو انویسٹر کیسے آئے گا۔ 2013ء میں جب حکومت میں آئے تو 16گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی‘ بجلی نہ بنانا مسئلے کا حل نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ منصوبہ بندی اسی پر ہوتی ہے کہ آگے بڑھنا ہے‘ مسئلہ یہ ہے ہم نے معیشت تباہ کردی۔ آئی پی پیز نے معیشت تباہ نہیں کی۔ معیشت نے آئی پی پیز تباہ کیں۔ میری کوئی آئی پی پی نہیں ہے‘ جب کوئی حکومتی عہدیدار بات کرتا ہے تو انویسٹمنٹ پر فرق پڑتا ہے‘ ہم لوگوں کو حقیقت بتانے پر تیار نہیں ہوتے‘ آج آپ کے پاس حل پرائیویٹائزیشن ہے‘ ہمارے ہاں پاور سیکٹر کی ریگولیشن انتہائی کمزور ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز نے منافع پستول رکھ کر نہیں بنایا، انہوں نے آپ کو معاہدہ دیا، آپ نے دستخط کیے‘ حکومت پاکستان نے آئی پی پیز کو خود ٹیرف دیا تھا‘ کرپشن معاہدوں میں ہوئی ہے، آپ نے پاور پلانٹس کی قیمت زیادہ رکھی۔