بھارتی دہشت گردی کا ایک اور ثبوت

153

بھارت دنیا بھر میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرتے نہیں تھکتا کہ پاکستان بدمعاش ملک ہے، دہشت گردی کو ہوا دیتا ہے، دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتا ہے لیکن ہر کچھ روز اس کا پروپیگنڈا اسی پر الٹ جاتا ہے، چند ہفتے قبل بین الاقوامی کار چوروں کے گروہ کو پکڑا گیا جن میں 16 بھارتی تھے اور گروہ کا سرغنہ بھی بھارتی تھا، اس سے کچھ ہی دن بعد بھتا خوروں کے گروہ کا انکشاف بوا جو کینیڈا جیسے پرامن ملک میں اپنے ہی لوگوں سے بھتے وصول کرتا تھا اور مختلف جرائم میں بھی ملوث تھا جن میں فائرنگ، آتشزنی وغیرہ شامل ہیں، بھتا نہ ملنے پر بھارت میں ان کے رشتے داروں کو قتل کردیا جاتا تھا۔ ان خبروں سے یقینا کینیڈا کی حکومت غافل نہیں تھی جبکہ سکھوں کے خلاف بھارتی حکومت کی کارروائیاں بھی نظروں میں تھیں، چنانچہ پیر کو کینیڈا نے بھارتی ہائی کمشنر سنجے کمار ورما سمیت 6 سفارتی اہلکاروں کو ڈی پورٹ کردیا۔ حکومت نے پولیس کی جانب سے نئی رپورٹس موصول ہونے کے بعد بھارت کے خلاف انتہائی قدم اٹھایا کیونکہ رپورٹس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ کینیڈا میں بھارت کی پرتشدد سرگرمیاں جاری ہیں۔ بھارتی حکومت کی طرف سے علٰیحدگی پسند سکھوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے کینیڈا پہلے بھی بھارت کو خبردار کرچکا تھا۔ کینیڈا سے بے دخلی کی اطلاع پر بھارت نے ہائی کمشنر اور سفارتی عملے کو واپس بلوالیا۔ کینیڈا کی پولیس کو سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ان اہلکاروں کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد مل گئے تھے۔ سکھ فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں بھارتی قتل کی سازش سے بال بال بچے تھے۔ اِدھر کینیڈا کی حکومت نے گزشتہ ہفتہ نئے شواہد سے متعلق بھارت کو آگاہ بھی کردیا تھا۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ پاکستانی حکومتیں بھارت سے ہر معاملے میں موازنہ کرنے کی عادی ہیں اور مقابلہ بھی کیا جاتا ہے لیکن جب ایسا کوئی موقع آتا ہے کہ بھارت کو کشمیر اور پاکستان میں اس کی تخریب کاریوں کے حوالے سے بے نقاب کیا جاسکے تو پاکستانی سرکاری مشینری ٹھپ ہوجاتی ہے، کینیڈا تو ایسا ملک ہے جہاں پاکستانی افرادی قوت اور کارکنوں کی بڑے پیمانے پر کھپت ہوسکتی ہے لیکن کینیڈا کے ویزا سے متعلق دفاتر میں بھارتیوں کا عمل دخل بہت ہے وہ ویزوں کا حصول مشکل بناتے ہیں، ایسے مواقع پر پاکستان کینیڈا کے اعتماد میں اضافہ کرکے معاملات اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کرے تو صورتحال بہتر ہوسکتی ہے، پاکستانی نوجوان بیرون ملک تعلیم اور ملازمت بھی چاہتے ہیں، جبکہ بھارت اس معاملے میں بہت آگے ہے، بھارتی سفارت کاروں کی بے دخلی سے یہ فائدہ بھی اٹھایا جائے کہ اقوام متحدہ میں اس کے خلاف چارہ جوئی کی جائے کہ وہ کشمیریوں کی نسل کشی اور بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں پر مظالم کرتا ہے مسجدیں اور چرچ جلائے جاتے ہیں، اس کے حوالے سے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے۔