شمالی کوریا کے ساتھ جنگی معاہدے کا بل روسی ایوان میں پیش

129
جنوبی کوریا کے ٹی وی پر شمالی کوریا میں سڑک تباہ کرنے کی خبرنشر کی جارہی ہے

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شمالی کوریا کے ساتھ اسٹریٹجک معاہدے کی توثیق کا بل ڈوما ( ایوان زیریں) میں بھیج دیا ۔ نئے معاہدے کے تحت فریقین میں سے کسی ایک پر اگر حملہ کیا گیا تو دوسرا فریق فوری طور پر تمام تر میسر ذرائع کی مدد سے فوجی اور دیگر معاونت فراہم کرے گا۔ اس معاہدے پر پیانگ یانگ میں روسی صدر پیوٹن کے شمالی کوریا کے دورے کے موقع پر 19 جون 2024 ء کو دستخط کیے گئے ۔ نیا معاہدہ 9 فروری 2020 ء میں طے پانے والے ٹریٹی آف فرینڈشپ کی جگہ لے گا۔دوسری جانب روسی عدالت نے جاسوسی کے الزام میں زیر حراست جنوبی کوریا کے شہری کی رہائی کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے اسے 15 نومبر تک تحویل میں رکھنے کا فیصلہ دے دیا۔ مارچ میں بیک ون سون کو روسی حکام کی جانب سے مشرقی شہر ولادیوستوک میں گرفتار کرکے مزید تفتیش کے لیے ماسکو بھیجا گیا تھا۔ روس اور جنوبی کوریا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ جاسوسی کا پہلا کیس ہوگا جس میں جنوبی کوریا کا شہری ملوث تھا، اگر بیک ون سون پر الزام ثابت ہوتا ہے تو اسے 20 سال تک قیدکی سزا ہوسکتی ہے۔ ادھر شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کو جوا ب دیتے ہوئے دونوں ملکوں کو جوڑنے والی سڑکوں کے حصوں کو دھماکے سے اڑا دیا۔ پیانگ یانگ کی فوج نے گزشتہ ہفتے اپنی جنوبی سرحد کو مستقل طور پر بند کرنے کا عہد کیا تھا، کم جونگ اْن کی جانب سے جنوبی کوریا کو دشمن قرار دیتے ہوئے کئی ماہ تک بارودی سرنگیں بچھائی گئی تھیں اور ٹینک شکن رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں۔ شمالی کوریا نے سیئول پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ دارالحکومت پیانگ یانگ پر حکومت مخالف پروپیگنڈے کے کتابچے گرانے کے لیے ڈرون استعمال کر رہا ہے، جس کے جواب میں کم جونگ اْن نے فوری فوجی کارروائی کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے سیکورٹی اجلاس طلب کیاتھا۔ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے دونوں ممالک کو ملانے والے انٹر کورین انفرااسٹرکچر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا نے فوجی حد بندی لائن کے شمال میں گیونگوئی اور ڈونگھے سڑکوں کے کچھ حصوں کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔