شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں سربراہ اجلاس آج سے اسلام آباد میں شروع ہوگا

85

اسلام آباد:شنگھائی تعاون تنظیم کا 23 واں سربراہ اجلاس آج منگل کے روز سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شروع ہوگا، جس کی  میزبانی خود پاکستان کررہا ہے جب کہ اجلاس میں پاکستان سمیت 8 ممالک کے وزرائے اعظم شریک ہو رہے  ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہ اجلاس میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف، ان کے چینی ہم منصب لی چیانگ، بیلاروس کے وزیراعظم رومان گولوف چینکو، قزاقستان کے وزیراعظم اولڑاس بیکتینوف، روس کے وزیراعظم میخائل مشوستن، تاجکستان کے وزیراعظم کوہر رسول زادہ اور ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف شریک ہوں گے۔

اجلاس میں کرغزستان کی کابینہ کے چیئرمین ڑاپاروف اکیل بیک، ایران کے اول نائب صدر محمد رضا عارف اور بھارتی وزیرخارجہ سبرامنیم جے شنکر بھی شرکت کریں گے۔

تنظیم کے سربراہ اجلاس میں منگولیا بطور مبصر شریک ہو رہا ہے، جس کی نمائندگی خود منگولیا کے وزیراعظم کررہے ہیں۔ اسی طرح ترکمانستان کی بطور مہمان خصوصی نمائندگی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد مریدوف کررہے ہیں۔

اجلاس کے دیگر مہمانوں میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سکرٹری جنرل جانگ منگ، ڈائریکٹر ایگزیکٹو کمیٹی ایس سی او ریجنل اینٹی ٹیررسٹ اسٹرکچر رسلان مرزائیف، بورڈ آف ایس سی او بزنس کونسل کے چیئرمین عاطف اکرام شیخ اور کونسل آف ایس سی او انٹربینک یونین کے چیئرمین مارات ییلی بائیف شامل ہیں۔

ایس سی او اجلاس میں معیشت، تجارت، ماحولیات اور سماجی و ثقافتی روابط کے شعبوں میں جاری تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور تنظیم کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ تنظیم کے رکن ممالک باہمی تعاون کو مزید بڑھانے اور تنظیم کے بجٹ کی منظوری کے لیے اہم تنظیمی فیصلے کریں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی سکیورٹی کے لیے نہ صرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد بلکہ جڑواں شہر راولپنڈی میں بھی غیر معمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔