مقبوضہ بیت المقدس: امریکی صدر جوبائیڈن اور صہیونی ریاست کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے ایرانی تنصیبات پر حملوں کے حوالے سے گفتگو کی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق ایران کی جوہری یا پیٹرولیم تنصیبات پر ممکنہ حملوں کے حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان ٹیلی فونک پر بات چیت ہوئی، جس میں نیتن یاہو نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ اسرائیلی فوج ایران کے جوہری یا تیل تنصیبات پر حملے نہیں کرے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران کے یکم اکتوبر کے سیکڑوں میزائل حملوں کا جواب دینے کے لیے اسرائیل نے تیاری مکمل کررکھی ہے۔ اس سلسلے میں نیتن یاہو نے جو بائیڈن کو بتایا کہ ایرانی فوجی اڈوں اور انٹیلی جنس اداروں کو نشانہ بنایا جائے گا، تاہم پیٹرولیم تنصیبات یا جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کریں گے۔
صہیونی وزیراعظم نے امریکی صدر کی بات سے اتفاق کیا کہ ایران پر حملہ اس انداز سے ہونا چاہیے کہ اس سے 6 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات متاثر نہ ہوں۔
دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا کہ لگتا ہے ایران پر حملہ 5 نومبر کے صدارتی الیکشن سے قبل ہو سکتا ہے جب کہ اسرائیلی دفاع نے بھی آج دھمکی دی ہے کہ ایران پر مہلک جوابی حملہ اب زیادہ دور نہیں۔