ملک بھرمیں بلدیاتی نظام کو فعال کیا جائے ،فیاض کوثر

46

مردان(آئی این پی ) خواتین کو ترقی کے دھارے پر لانے اور جمہوری عمل میں شریک کرنے کیلئے مقامی حکومتوں کے نظام میں خواتین کی نمائندگی 50 فیصد تک بڑھائی جائے ملک بھر میں بلدیاتی نظام کو فعال بنائی جائے تشدد سے پاک معاشرے کے قیام کیلئے خواتین کو قانون وراثت میں جائز حصہ تعلیم اور ہنر مندی کے مواقع دئیے جائیں، حکومت دیہی خواتین کے عالمی دن قومی دن کے طور پر ہر سال سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کرے۔ان خیالات کا اظہار غیر سرکاری تنظیم پودا مردان کی فوکل پرسن فیاض کوثر نے تحصیل کونسلر زیب النساء اور اقلیتی خاتون ممبر ہریندری دیوی کے ہمراہ دیہی خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ عورتوں اور بچوں پر بڑھتے ہوئے تشدد کو روکنے کیلئے یونین کونسل کی سطح پر کیمونٹی آگاہی مہم گھریلو تشدد کے خلاف قوانین کو سخت کیا جائے ملک بھر میں مزید شیلٹر ہوم بنائے جائیں،حکومت زراعت کے شعبے سے وابستہ خواتین کو مردوں کی طرح کسان تسلیم کرے تاکہ وہ سرکاری زرعی سکیموں،مراعات اور دیگر سہولتوں سے فائدہ اٹھا سکیں،زمینوں کے ملکیتی حقوق اور وراثتی منتقلی کے عمل میں خواتین کی شرکت کو یقینی بنایا جائے اور لینڈ ریکارڈ سنٹروں میں خواتین سٹاف مثلا پٹواری اور گرداور کے طور پر بھرتی کیا جائے،ہنرمند خواتین کیلئے تمام اضلاع میں بزنس مراکز بنائے جائیں اور وہاں تیار ہونے والے مصنوعات کی فروخت کیلئے ڈسپلے سنٹر اور مارکیٹیں بنائی جائیں،دیہی خواتین اور بچیوں کی تولیدی صحت کے بارے میں آگاہی اور سہولیات کی بہتری کے لئے حکومت کی طرف سے اقدامات کئے جائیں۔اور ہائی سکولوں میں غذائیت اور صحت و صفائی کے بارے میں معلومات دی جائیں۔ حکومت نادرا کے ذریعے فعال انداز میں بچیوں کی پیدائش کی رجسٹریشن اور 18 سال کی عمر میں شناختی کارڈ کے اجراء کو یقینی بنائے۔دیہی خواتین اور بچیوں کی معیاری تعلیم تک رسائی یقینی بناتے ہوئے انھیں میٹرک کے بعد مفت تعلیم دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا تا کہ وہ مالی مشکلات کے باعث تعلیم ادھوری نہ چھوڑیں۔ خواتین نے یاد دہانی کرائی کہ آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت 5 سے 16 سال کی عمر تک کے بچوں کے لئے مفت تعلیم ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچیوں اور دیہی خواتین کو جدید دور کے مطابق ڈیجیٹل تعلیم اور آگاہی بھی دی جائے۔