کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری نے کہا ہے کہعدالتی اصلاحات بہر صورت لائیں گے‘کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ یہ بات انہوں نے کراچی میں ہاری کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی چھوٹے کسانوں اور ہاری کے لیے کام کررہی ہے، پی پی پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتی ہے۔ہم پر دباؤ ہے کہ ہم زرعی شعبے کو ڈی ریگولیٹ کریں، زرعی شعبے کو اس وقت مدد کی ضرورت ہے یہ واحد راستہ ہے ملکی ترقی کا، ضروری ہے کہ ڈی ریگولیٹ کے بجائے ریگولیٹ کریں، وقت کی ضرورت ہے کہ کسان کا ٹیوب ویل ڈیزل یا پیٹرول کے بجائے سولر پینل پر چلے، انہیں بیج اچھا ملے، ایک طرف ہمیں موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہے دوسری طرف کسان کی مدد کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے 90 کی دہائی میں بے نظیر کے ساتھ کیا کیا نہیں کیا، میں عدلیہ کو بہت اچھے طریقے سے جانتا ہوں، عدلیہ نے کیا کیا؟ مشرف کو تحفظ دیا، جو عدالت آئین کی محافظ ہے وہی عدالت ایک جنرل کو اجازت دیتی ہے کہ وہ اپنی مرضی کا آئین بنائے اور ہم کہیں مائی لارڈ؟چیئرمین پی پی نے کہا کہ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ نے ہر ہتھکنڈا استعمال کیا کہ ہم برابری نہ لے سکیں، افتخار چودھری نے ایسا نظام وضع کیا کہ کسی کو انصاف نہیں ملا ہاں جج کو مل جاتا ہے، سکھر جیل میں ہماری خواتینبند کی گئیں‘ ہمارے والدین کو جیل میں رکھا گیا، ہمارے مقدمات سکھر سے اسلام آباد منتقل کردیے گئے اور آپ کہتے ہیں ہم کہیں مائی لارڈ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا طریقہ مفاہمت کی سیاست کا ہے تو یہ سمجھتے ہیں ہم ہر ظلم بھول گئے؟ ہم حساب لیتے ہیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے وہ وقت آئے گا جب ہر ظلم کا جواب دینا ہوگا۔