کراچی: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے پاکستان کی پہلی کاربن کریڈٹ گائیڈ لائنز کے لیے سفارشات جاری کی ہیں، جو کاربن مارکیٹس میں تجارت کے لیے پالیسی فریم ورک ہے اور اسے وزارت ماحولیات اور ماحولیاتی ہم آہنگی (MoCC&EC) تیار کر رہی ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم کو لکھے گئے ایک خط میں، ٹی آئی پاکستان نے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کاربن مارکیٹس میں شفافیت، احتساب اور دیانتداری کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
جیسا کہ پاکستان کاربن مارکیٹس میں تجارت کے لیے اپنی پہلی پالیسی گائیڈ لائنز تیار کر رہا ہے، یہ ضروری ہے کہ اس فریم ورک میں عالمی بہترین عملی مثالوں کی بنیاد پر مضبوط نگرانی اور شفافیت کے اقدامات شامل ہوں۔
ٹی آئی پاکستان نے کاربن مارکیٹس میں تجارت کے لیے 2024 کی پالیسی گائیڈ لائنز تیار کرنے کے لیے وفاقی حکومت کے اقدام کو سراہا ہے۔ ٹی آئی پاکستان نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان، جو موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ پانچواں سب سے زیادہ خطرے میں پڑا ہوا ملک ہے، کاربن مارکیٹس کو استعمال کرکے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کر سکتا ہے، جیسا کہ پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 میں بیان کیا گیا ہے۔
یہ مارکیٹس پائیدار ذرائع کی طرف منتقلی کے لیے اہم اقتصادی ترغیبات پیش کرتی ہیں، جس سے پاکستان کو اپنے 2021 کے نیشنل ڈٹرمنڈ کنٹریبیوشنز (NDCs) کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
ٹی آئی پاکستان نے پاکستان میں کاربن کریڈٹس اور آفسیٹ منصوبوں میں ممکنہ دیانتداری کے خطرات کو کم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل سفارشات پیش کی ہیں:
سفارش 1: مارکیٹ کی نگرانی، منصوبوں کی منظوری اور نگرانی: ٹی آئی پاکستان تجویز کرتا ہے کہ MoCC&EC کاربن کریڈٹس مارکیٹ میں دیانتداری کے خطرات کو کم کرنے کے لیے حکومتی اقدامات نافذ کرے۔ کاربن کریڈٹ منصوبوں کی تصدیق منصوبہ تیار کرنے والوں سے آزاد ہونی چاہیے تاکہ مفادات کے تصادم سے بچا جا سکے۔ ایک ایسا طریقہ کار جس کی طرح PPRA کے قاعدہ 7 (Integrity Pact) ہو، نافذ کیا جانا چاہیے، جس میں کرپشن میں ملوث منصوبہ منظور کرنے والی ایجنسیوں، عمل درآمد کنندگان یا درمیانی افراد پر پابندیاں عائد کی جائیں۔
سفارش 2: REDD+ منصوبوں میں مقامی کمیونٹی کی شرکت: ٹی آئی پاکستان تجویز کرتا ہے کہ کاربن مارکیٹس میں تجارت کے لیے گائیڈ لائنز REDD+ منصوبوں میں مقامی کمیونٹی کی شرکت کو یقینی بنائیں۔ MoCC&EC کو “فائدے کی تقسیم کے نظام” کا قیام کرنا چاہیے تاکہ مالی اور سماجی فوائد کو منصفانہ طور پر یقینی بنایا جا سکے، خاص طور پر انفراسٹرکچر، صاف توانائی تک رسائی، اور کمیونٹی کی ترقی کو ترجیح دی جائے۔
سفارش 3: کاربن مارکیٹ میں ماحولیاتی دیانتداری: ٹی آئی پاکستان تجویز کرتا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کی اتھارٹی ایک مؤثر نگرانی کا طریقہ کار قائم کرے تاکہ کاربن مارکیٹ کی دیانتداری کو یقینی بنایا جا سکے۔ اس ادارے کو کاربن کریڈٹس کے معیار کی تصدیق اور آب و ہوا کی مالیاتی منصوبوں کی منظوری اور عمل درآمد کی نگرانی کرنی چاہیے، تاکہ تمام کاربن اخراجات، بچت اور ہٹانے کی درست گنتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
سفارش 4: مضبوط تھرڈ پارٹی تصدیق اور توثیق: ٹی آئی پاکستان تجویز کرتا ہے کہ MoCC&EC ایک مرکزی “کاربن رجسٹری” تشکیل دے تاکہ تھرڈ پارٹی تصدیق کے ذریعے کاربن آفسیٹنگ دعووں کی نگرانی اور تصدیق کی جا سکے۔ یہ رجسٹری شفافیت کو بہتر بنائے گی اور کمیونٹیز کو کاربن کریڈٹس کی نگرانی کرنے کی اجازت دے گی۔ مزید برآں، گائیڈ لائنز میں کرپشن کی رپورٹنگ کی حمایت کے لیے Whistleblower Protection Mechanisms شامل ہونے چاہئیں تاکہ بدعنوانی کی اطلاع دینے والوں کو انتقامی کارروائیوں سے بچایا جا سکے۔
ٹی آئی پاکستان وفاقی حکومت کی کوششوں کو سراہتا ہے اور امید کرتا ہے کہ ان اقدامات سے کاربن مارکیٹس میں تجارت کے فریم ورک کے مؤثر نفاذ کے ساتھ شفافیت، کمیونٹی کی شمولیت، اور مضبوط حکومتی انتظام پر توجہ مرکوز ہو گی تاکہ کاربن مارکیٹس موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف حقیقی فوائد فراہم کریں اور پاکستان کے پائیدار ترقیاتی اہداف حاصل کیے جا سکیں۔