کراچی: کراچی پولیس نے سندھ رواداری مارچ، سول سوسائٹی اور مذہبی گروہوں کے 100 سے زائد کارکنوں اور رہنماؤں کو گرفتار کر لیا، جو کلفٹن کے علاقے تین تلوار اور کراچی پریس کلب کے قریب سیکشن 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے۔
سیکشن 144 کے نفاذ کے باوجود سندھ رواداری مارچ نے سول سوسائٹی اور مذہبی تنظیموں کے ساتھ مل کر تین تلوار سے کراچی پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا۔
دوسری طرف پولیس نے تین تلوار، فوارہ چوک اور دیگر اہم مقامات پر سیکیورٹی فورسز تعینات کر دی تھیں۔ اس کے علاوہ خاتون پولیس اہلکاروں کو کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے میڈیا سے خطاب کیا اور سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے علاقے کا دورہ کیا۔
مظاہرین نے میٹروپول ہوٹل کے قریب ایک پولیس وین کو آگ لگا دی۔ پولیس نے سندھ گورنر ہاؤس کے قریب مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔ جوابی کارروائی میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں میٹروپول ہوٹل کے قریب دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔