چیئرمین پیپلز پارٹی نے زراعت کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی مخالفت کردی

115
deregulation of agriculture

کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زراعت کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی مخالفت کردی۔

بینظیر ہاری کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے کو ڈی ریگولیٹ کرنے سے زیادہ احمقانہ مشورہ کوئی نہیں ہوسکتا۔ زراعت کو ڈی ریگولیٹ نہیں، ریگولیٹ کرنا ہوگا۔ ہماری معیشت کی بنیاد زراعت موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خطرے میں ہے، ہمیں مشکل موسمی حالت میں اپنے کسانوں کی مدد کرنا ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے مافیاز، صنعتکاروں اور تاجر طبقوں کی طرف سے سازش کی جارہی ہے، فرٹیلائزر سیکٹر کو سبسڈی دینے کے بجائے براہ راست کسانوں کو دینی چاہیے۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ کارڈ اور بینظیر مزدور کارڈ کے بعد بینظیر ہاری کارڈ جاری کر رہے ہیں، سندھ حکومت ہاری کارڈ کی صورت میں مشکل وقت میں اپنے کسان کے ساتھ کھڑی ہوگی، کسانوں کیلئے پیداواری لاگت مسلسل بڑھ رہی ہے، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام دنیا میں ایک مثال بن چکا ہے، ہم نے عوام کو حقوق دیے، کسانوں کو زمینوں کا مالک بھی بنایا، پیپلز پارٹی غریبوں کےلیےانقلابی کام کرتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم ہر سیزن سے پریشان ہو جاتے ہیں، موسمی تبدیلی کہ وجہ سے یہ ایک حقیقت ہے، موسمی تبدیلی ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکی ہے، زرعی شعبے کو انویسٹمنٹ، سپورٹ کی ضرورت ہے، بہت ضروری ہے کہ موسمی تبدیلی کے خلاف ہم تیاری پکڑیں،ہمیں اسمارٹ اور گرین ایری گیشن کی طرف جانا چاہیے، ہمیں گرین انرجی ٹرانزیشن کو ریگولیٹ کرنا چاہیے، ٹیوب ویل اب جنریٹر کی جگہ سولر پر چلانا چاہیے، موسمی تبدیلی کے مقابلے کیساتھ زرعی شعبےکو بھی بچانا ہے، کسانوں کی مدد کرنی ہے۔