کراچی (اسٹاف رپورٹر) مسلم لیگ ن کے رہنما اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر کراچی آئے ہیں، مجوزہ آئینی ترامیم کے حوالے سے ایم کیو ایم کو اعتماد لیا گیا ہے، تحفظات بھی دور کریں گے۔ کراچی میں ایم کیو ایم کے ہمراہ مشترکہ کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ موجوزہ آئینی ترامیم کی کوئی جمہوری جماعت مخالفت نہیں کر سکتی، پارلیمنٹ کا کام کسی عدالتی فیصلے سے نہیں ہو سکتا کیونکہ عدالت کے سیاسی فیصلے ملک کو عدم استحکام تک لے جاتے ہیں، مخصوص نشستوں پر بھی چھٹی کے دن ایک فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 58 ٹو بی سے حکومتیں ختم ہوئیں، جب آئین سے یہ 58 ٹو بی نکالی تو یہ کام عدالت سے شروع ہوگیا، ہم اپنی عدلیہ کو سیاسی معاملات سے دور رکھنا چاہتے ہیں۔ایم کیو ایم رہنما خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ آنے والے وقت اور مستقبل میں مل کر ساتھ کام کرنا ہے‘ ہم نے آئینی ترمیم، آرٹیکل 140 اے، لاپتا کارکنان اور آئی پی پیز کے حوالے سے بھی بات کی ہے۔ قبل ازیں، ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے وفود کی ملاقات ہوئی جس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترامیمی مسودے پر ایم کیو ایم کو اعتماد میں لیا۔ایم کیو ایم وفد نے کہا کہ آئینی ترامیم اہم معاملہ ہے مگر جمہوریت کے لیے بلدیاتی قوانین میں ترامیم اور اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی بھی اہم ہے۔ لیگی وفد نے کہا کہ ایم کیو ایم کی بلدیاتی ترامیم سے وزیراعظم اور پوری مسلم لیگ ن حمایت کرتی ہے۔