آپ نے طرم خان کا نام سنا ہو گا جو بطور استہزا لیا جاتا ہے
“بڑا تو طرم خان رہتا نہیں”۔
“ایڈا تو طرم خان”
طور باز خان یا طرم خان حیدرآباد دکن کی مزاحمتی تحریک کے سربراہ تھے جنھیں اٹھارہ سو ستاون میں انگریزوں نے پھانسی دی۔اس دھرتی کے وفادار بیٹے مزاح بن گئے اور کاسہ لیس اشرافیہ۔ سنتالیس کے بعد وہی اشرافیہ ہم پہ مسلط رہی ہے تو آج جس حال میں ہیں اس حال پہ آنا تو تھا۔