چکن گونیامچھر سے ہوتا ہے کراچی بھر میں گندگی کے ڈھیر ہیں،حکومت سورہی ہے

64

کراچی (رپورٹ: محمد انور) چکن گونیا مچھر سے پھیلتا ہے‘ کراچی بھرمیںگندگی کے ڈھیر ہیں‘ سندھ حکومت سو رہی ہے‘ ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر سیوریج کا گندا پانی کھڑا ہونے کے باعث مچھروں کی بہتات سے ملیریا، ڈینگی بخار جیسے وبائی امراض بھی پھیل رہے ہیں‘ صفائی کی جامع حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے صوبائی، بلدیاتی اداروں میں ٹکرائو کی کیفیت ہے۔ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی کراچی کے مقامی رہنما، سابق سی ایس پی افسر ڈاکٹر عرفان سلطان، ممتاز ماہر امراض جلد ڈاکٹر احمد شریف، مقامی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر ایم مقصود بخاری، سول اسپتال کراچی کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایم خالد بخاری اور ماہر طبی ڈاکٹر سلیم شہزاد نے جسارت کے اس سوال کے جواب میں کیا کہ ’’کیا حکومت چکن گونیا کی وبا کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے؟‘‘ ڈاکٹر عرفان سلطان کا کہنا ہے کہ سندھ گورنمنٹ شہریوں کے لیے کوئی قابل ذکر کام نہیں کر رہی لیکن خوش فہمی تھی کہ وہ وبائی امراض سے لوگوں کو بچانے کے لیے اقدامات کرے گی مگر بدقسمتی سے وہ اس معاملے پر بھی تاحال خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے‘ اب تک شہریوں کی بڑی تعداد اس مرض کا شکار ہوچکی ہے اور سرکاری اسپتالوں کے ساتھ نجی دواخانوں میں بھی مریضوں کی قطار لگی ہوئی ہے۔ ڈاکٹر احمد شریف کا کہنا تھا کہ شہر میں بڑھتی ہوئی گندگی اور غلاظت کے باعث مچھروں کی یلغار ہے‘ شہر میں کے ایم سی کے ساتھ 25 ضلعی ٹائونز بھی فعال ہیں‘ اس کے باوجود کوئی علاقہ اس وبا سے محفوظ نہیں ہے‘ ایسا لگتا ہے کہ بلدیاتی اداروں میں ٹکراؤ ہے اور وہ ایک دوسرے کی مخالفت میں مصروف ہیں‘ انہیں شہریوں کی جانوں کے تحفظ میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ ڈاکٹر ایم مقصود بخاری کا کہنا ہے کہ شہر میں ایک عرصے سے مچھر مار ادویات کا اسپرے نہیں ہوا جبکہ شہر کی بیشتر آبادی گندگی، غلاظت کی وجہ سے چکن گونیا کی وبا کا شکار ہے۔ ڈاکٹر ایم خالد بخاری کا کہنا ہے کہ چکن گونیا سمیت تمام وبائی امراض کی ذمہ دار صرف حکومت ہی نہیں بلکہ شہری بھی ہیں جو اپنے گھروں اور علاقوں میں صفائی کا خیال نہیں رکھتے۔ان کا دعویٰ ہے کہ حکومت اور بلدیاتی ادارے اپنی ذمے داریاں احسن طور پر انجام دے رہے ہیں‘ ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگ اپنی ذمے داریوں کو پورا کریں۔ ڈاکٹر سلیم شہزاد کا کہنا ہے کہ یہ مرض مچھروں کی وجہ سے ہوتا ہے مگر اس کے اثرات ایک سال تک بھی رہ سکتے ہیں‘ شہر میں جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہونے اور سڑکوں پر سیوریج کا گندا پانی کھڑا ہونے کے باعث مچھروں کی بہتات ہے جو چکن گونیا جیسے وبائی امراض کا باعث بن رہی ہیں اس حوالے سے سندھ حکومت اور بلدیاتی ادارے عوام کو صحت مند ماحول کی فراہمی میں ناکام نظر آتے ہیں۔ شہر میں چکن گونیاکی بڑھتی ہوئی وبا پر فوری قابو نہ پانے کے باعث طبی ماہرین کو بھی تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ و بلدیاتی ادارے شہر میں صفائی ستھرائی رکھنے اور مچھروں، مکھیوں کے خاتمے کے لیے مسلسل اقدامات نہیں کرتے جس کی وجہ سے چکن گونیا، ملیریا، ڈینگی بخار اور اس جیسے وبائی امراض پھیل رہے ہیں‘ یقیناً اس کی ذمہ دار سندھ حکومت اور شہری بلدیاتی ادارے خصوصاً بلدیہ عظمیٰ کراچی ہے جو پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے ماتحت کام کر رہی ہے۔