غزہ :اسرائیلی فوجیوں کا غزہ میں جارحیانہ سلسلہ جاری ہے، خان یونس میں ایک 13 سالہ بچے شامل برکتہ کو اس وقت شہید کیا جب وہ اپنی والدہ کےلیے پینے کا پانی کی تلاش میں خیمے سے نکل کر پانی لینے جارہا تھا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی صحافی نے صیہونی فوجیوں کی بمباری سے شہید ہونے والے بچے کی تصویر اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر شیئرکرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید ہونے والا بچہ جڑواں تھے، بھائی کا نام جبرائیل تھا جو خان یونس میں بے گھر ہونے کے بعد خیمے میں رہائش پذیر تھا۔
اسرائیلی جارحیت میں زخمی ہونے والی والدہ رانیہ نے بیٹے سے پینے کا پانی منگوایا تھا، شہید بچہ اپنی والدہ کے لیے پانی لینے کے لیے خیمے سے نکل کر تھوڑی دور ہی گیا تھا کہ صیہونی فوجیوں نے حملہ کردیا ، جس کےنتیجے میں برکتہ نامی بچہ شہید ہوگیا۔
فلسطینی خاتون کو سات سال کے طویل انتظار کے بعد جڑواں بچوں کی خوشی ملی تھی لیکن لمحہ بھر میں، بغیر کسی انتباہ کے، اسرائیلی بمباری میں ان کا معصوم بیٹا شہید کردیا گیا۔
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 43 ہزار 227 افراد شہید اور 98 ہزار 464 زخمی ہوچکے ہیں، جس میں ایک بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔