بحیرہ عرب میں بننے والے کم دباؤ کے نظام نے اتوار کو شدت اختیار کرتے ہوئے ٹراپیکل ڈپریشن کی صورت اختیار کر لی ہے۔ اگر یہ نظام طوفان میں تبدیل ہوتا ہے تو اس کا نام “ڈانا” رکھا جائے گا، جو قطر کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز مرکزی عرب سمندر میں کم دباؤ کے حوالے سے دوسرا الرٹ جاری کیا، جس میں بتایا گیا کہ اس نظام نے مزید شدت اختیار کر لی ہے اور کراچی سے اس کا فاصلہ کم ہو کر 900 کلومیٹر رہ گیا ہے۔
اتوار کے روز سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور خشک رہے گا، تاہم کراچی، تھرپارکر، نگرپارکر، عمرکوٹ، مِٹھی، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد اور گرد و نواح کے علاقوں میں شام یا رات کے وقت آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ پیر کے روز بھی ان علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اب تک کے حالات کے مطابق، اس نظام کے سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں پر اثرانداز ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ تاہم، کراچی میں قائم سائیکلون وارننگ سینٹر صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔
موسمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ نظام طوفان کی شکل اختیار کرتا ہے، تو اسے “ڈانا” کا نام دیا جائے گا، جس کا مطلب عربی میں “قیمتی موتی” ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ ڈپریشن مزید شدت اختیار کر کے ٹراپیکل سائیکلون کی صورت میں پیر اور منگل (14 اور 15 اکتوبر) کو مرکزی عرب سمندر کی جانب بڑھ سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق، اس ڈپریشن کے دو ممکنہ راستے ہو سکتے ہیں: ایک امکان یہ ہے کہ یہ نظام مغرب کی جانب بڑھتے ہوئے عمان کے ساحلی علاقوں کا رخ کرے گا۔ دوسرا امکان یہ ہے کہ یہ جنوب مغرب کی جانب بڑھتے ہوئے یمن کے سوکوترا جزیرے کی جانب بڑھ سکتا ہے۔