سلیمانؑ نے کہا ’’انجان طریقے سے اس کا تخت اس کے سامنے رکھ دو، دیکھیں وہ صحیح بات تک پہنچتی ہے یا اْن لوگوں میں سے ہے جو راہِ راست نہیں پاتے‘‘۔ ملکہ جب حاضر ہوئی تو اس سے کہا گیا کیا تیرا تخت ایسا ہی ہے؟ وہ کہنے لگی ’’یہ تو گویا وہی ہے ہم تو پہلے ہی جان گئے تھے اور ہم نے سرِ اطاعت جھکا دیا تھا (یا ہم مسلم ہو چکے تھے)‘‘۔ اْس کو (ایمان لانے سے) جس چیز نے روک رکھا تھا وہ اْن معبودوں کی عبادت تھی جنہیں وہ اللہ کے سوا پوجتی تھی، کیونکہ وہ ایک کافر قوم سے تھی۔ (سورۃ النمل:41تا43)
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سب سے بڑا گناہ یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے والدین پر لعنت کرے‘‘۔ عرض کیا گیا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! کوئی شخص اپنے والدین پر کیسے لعنت کر سکتا ہے؟ آپؐ نے فرمایا: ’’آدمی کسی کے والد کو گالی دے گا تو وہ اس کے والد کو برا بھلا کہے گا اور اگر وہ کسی کی ماں کو برا بھلا کہے گا تو وہ اس کی ماں پر سب وشتم کرے گا‘‘۔ (صحیح بخاری)