حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بارشوں کے بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسران کی جانب سے بروقت اسپرے، فوگنگ کی وجہ سے 2022-23 کے مقابلے میں رواں سال ملیریا اور ڈینگی کے کیسز کی شرح 40 فیصد کم ہوئی ہے، جبکہ اس سلسلے میں محکمہ صحت کی جانب سے آغا خان اسپتال کے ساتھ مل کر ہیلتھ پروفیشنلز اور اینٹامولوجسٹ کو تربیت بھی دی گئی ہے، محکمہ صحت کی جانب سے صوبے کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی، ملیریا اور چکن گونیا کے لیے وارڈز بھی فعال ہیں تا کہ عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں۔ میڈیا میں ادویات کی قلت کے حوالے سے گردش خبروں کے حوالے سے وضاحتی بیان میں ڈی جی ہیلتھ کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی اور بارش کے بعد ویکٹر بورن ڈیزیز پھیلنے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے محکمہ صحت کے اسپتالوں اور صحت مراکز پر دبائو بڑھ جاتا ہے، تفصیلات کے مطابق ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا کے تمام کیسز اور ادویات کا ڈیٹا متعلقہ ونگ کے پاس جمع کیا گیا ہے جس کے مطابق اس وقت اسپتالوں کے پاس ایک لاکھ 95000 مریضوں کے علاج کے لیے ادویات موجود ہیں، جبکہ اس ضمن میں ملیریا، ڈینگی اور چکن گونیا کی مزید ادویات کا اسٹاک بھی پہنچنے والا ہے جو بہت جلد اسپتالوں اور صحت مراکز کو ترسیل کیا جائے گا تاکہ عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔