جامشورو (نمائندہ جسارت) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے اپنے آبائی ضلع جامشورو میں بد ترین ڈاکو راج قائم ہوگیا، ضلع بدترین بے اَمنی کی لپیٹ میں جکڑ گیا، تھانہ نوری آباد دادا بھائی سیمنٹ فیکٹری کے قریب مسلح اَفراد نے ٹرک ٹرالرز کو لوٹ لیا، مزا حمت پر ٹرک ٹرالرز ڈرائیورز کو شدید زخمی کرکے باآسانی فرار ہوگئے۔ واقعے کے بعد زخمی ڈرائیورزنے دَھرنا دے کر روڈ بند کردیا، جس کی وجہ سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ اس سلسلے میں مظاہرین ڈرائیورز نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ جامشورو کے ڈاکو چور کاروبار نہیں کرنے دیتے، علاقوں کی کوئی سڑکیں محفوظ نہیں، ہر طرف چور ہی چور ہیں، پولیس کی مِلی بھگت سے جرائم پیشہ افراد اپنے لوٹ مار باآسانی کررہے ہیں، جبکہ پولیس کا نام و نشان نہیں۔ ان کا کہنا تھا اگر کہیں شاہراہوں پر پولیس نظر آبھی جا ئے تو بھتا وصولی کرتے ہوئے ہی نظر آتی ہے، حفاظت کے لیے نہیں، ہم ڈاکوؤں اور پولیس سے لوٹے جاتے ہیں، حکومت کو ٹیکس اور پولیس کو بھتے دیتے ہیں لیکن اس کے باوجود محفوظ نہیں، جامشورو میں مسلسل بے اَمنی، اور ٹرک، ٹرالرز سے لوٹ مار اور ڈرا ئیورز کو زخمی کرنے پر سماجی تنظیموں نے سخت مذمت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جامشورو میں دن دیہاڑے لوٹ مار، ڈاکا زنی، چوریاں، منشیات فروشی عروج پر ہے، جبکہ انتظامیہ ان کے سامنے بے بس نظر آتی ہے، جرائم پیشہ افراد کی لوٹ مار اور دیگر جرائم کی عیاشیاں بے خوف و خطر دھڑلے سے جاری ہیں۔ سماجی تنظیموں کا کہنا تھا کہ ضلع کے تھانہ نوری آباد میں دادا بھائی سیمنٹ فیکٹری کے قریب مسلح افراد نے تباہ شدہ ٹریلر کے مزدوروں سے ہزاروں روپے لوٹ لیے، مزاحمت پر انہیں شدید زخمی کردیاگیا،جبکہ پولیس دور دور تک نظر نہیں آئی، تمام تھانوں کی پولیس کا سڑکوں پر گشت کرنا اَب خواب بن کر رہ گیا ہے، جرائم پیشہ اَفراد نے اپنی حکومت کرلی ہے، حکومتی رِٹ کہیں نظر نہیں آتی، ملزمان جس کو اور جب چاہیں ہر جگہ اور ہر سڑک پر مسافروں، شہر یوں، طلبہ و طالبات، تاجروں کو روک کر لوٹ لیتے، مزاحمت پر شدید تشدد کے علاوہ گولیاں برسا دیتے ہیں جس سے لْٹنے والا شدید زخمی ہوجاتا ہے یا پھر دْنیا ہی سے رخصت ہوجاتا ہے۔