پی پی نقاب پوشوں نے الیکشن کمیشن آفس پر حملہ کیا، حلیم عادل

61

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ وڈیو بیان میں ضلعی الیکشن کمیشن کے دفتر میں ہنگامہ آرائی کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہہمارے امیدوار ایڈووکیٹ خالد محمود نے این اے 231 ملیر کی نشست جیت لی تھی، لیکن دھاندلی اور جعلسازی کے ذریعے پیپلزپارٹی کے امیدوار حکیم بلوچ کو فارم 47 کے ذریعے کامیاب قرار دیا گیا۔ الیکشن ٹریبونل نے دوبارہ گنتی کا حکم دیا تھا اور 4 پولنگ اسٹیشن پر دوبارہ گنتی ہونے والی تھی تب حکومتی سرپرستی میں نقاب پوش پیپلزپارٹی کے جیالوں نے حملہ کیا ہمارے امیدوار ایڈووکیٹ خالد محمود پر تشدد کرتے ہوئے انکا لیپ ٹاپ اور دیگر سامان بھی چھین کر لے گئے الیکشن کمیشن کی آفس میں این اے 231 کا موجود عام انتخابات کے تمام ریکارڈ کو جلا دیا۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر دھاوا بول کر الیکشن کا ریکارڈ جلا کر پیپلزپارٹی نے اپنی شکست تسلیم کر لی ہے۔حلیم عادل شیخ نے اسے دن دہاڑے دہشت گردی قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دفتر میں ریکارڈ جلانے سے یہ ثابت ہو گیا کہ پیپلزپارٹی کا مینڈیٹ جعلی ہے اور ان کے اراکین اسمبلی دھاندلی کے ذریعے کامیاب قرار دیے گئے ہیں۔ خالد محمود نے یہ نشست واضح اکثریت سے جیتی تھی، لیکن پیپلزپارٹی کو اپنی شکست کا خوف لاحق ہے۔ اگر وہ جیتے ہوتے تو دوبارہ گنتی ہونے دیتے۔