زر مبادلہ کے ذخائر 2سال کی بلند ترین سطح پر

68

کراچی ( کامرس رپورٹر ) ملکی زرمبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور یہ دو سال میں پہلی بار 16 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئے ہے۔ یہ رجحان ملک کے مالیاتی استحکام اور معاشی نقطہ نظر میں مثبت تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر 4 اکتوبر 2024 تک 64 ملین ڈالر کے اضافے سے 16.047 ارب ڈالر تک پہنچ گئے جو 27 ستمبر 2024 کو 15.98 ارب ڈالر تھے۔ یہ جون 2022 کے بعد سے ذخائر کی بلند ترین سطح ہے۔اسی ہفتے کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالر اضافے سے 10 ارب 80 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئے جو گزشتہ ہفتے 10 ارب 70 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھے۔ یہ 6 اپریل 2022 کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر کی بلند ترین سطح ہے۔اس کے برعکس کمرشل بینکوں کے خالص زرمبادلہ ذخائر میں 42 ملین ڈالر کی کمی واقع ہوئی جو گزشتہ ہفتے کے اختتام پر مجموعی طور پر 5.239 ارب ڈالر رہی۔ اس وقت پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تقریبا دو ماہ کی درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 1.168 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا تھا، مرکزی بینک کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 0.76 ملین ڈالر کی اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی پہلی قسط موصول ہوئی جو 1.03 ارب ڈالر کے مساوی ہے۔آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے گزشتہ ماہ پاکستان کے لیے 37 ماہ کی مدت پر مشتمل 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی منظوری دی تھی۔پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کی ٹیم نے 12 جولائی کو 5,320 ملین سعودی ریال (یا تقریبا 7 بلین امریکی ڈالر) کے مساوی رقم میں ای ایف ایف پر اسٹاف لیول کا معاہدہ کیا تھا۔