بولیویا کے سابق صدر پر انسانی اسمگلنگ کا الزام‘ وارنٹ جاری

169

سکرے (انٹرنیشنل ڈیسک) بولیویا میں انسانی اسمگلنگ کے الزام میں سابق صدر ایوو مورالیس کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کردیا گیا۔ استغاثہ کے ترجمان سینڈرا گوٹیریز نے کہا کہ ایوو مورالیس کے خلاف 2006ء سے 2019 ء کے دوران صدارت کے عرصے میںانسانی اسمگلنگ کا الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ مورالیس اور دیگر زیر تفتیش افراد کو باقاعدہ طور پر مطلع کیا گیا ہے کسی کے دفاع کے حق کی خلاف ورزی نہیں کی جا رہی، ہر چیز شفاف اور قانون کے مطابق کی جا رہی ہے۔ سابق صدر مورالیس کچھ عرصے سے بولیویا کے موجودہ صدر لوئس آرس کی حکومت کے ساتھ کشیدگی کا شکار ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف سیاسی ظلم کیا جا رہا ہے۔ مورالیس کو پہلے بیان دینے کے لیے بلایا گیا تھا لیکن انہوں نے مختلف بہانوں کی آڑ میں استغاثہ کے دفتر کا جواب نہیں دیا تھا۔یاد رہے کہ 2برس قبل جنوبی امریکی ملک بولیویا میں بغاوت کے الزام میں سابق خاتون صدر، سابق آرمی چیف اور سابق پولیس چیف کو 10 سال قیدکی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت نے ملک کی سابق صدر جینن انیز کو 2019 ء میں بغاوت کرنے کا قصور وار ٹھہرایا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں ملزمان کو آئین کے خلاف فیصلے کرنے اور اپنے فرائض سے غفلت برتنے کا مجرم قرار دیا ۔ سابق صدر کو دہشت گردی، بغاوت اور سازش جیسے الزامات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔خاتون صدر جیل میں 10سال کی سزا پوری کررہی ہیں جب کہ سابق آرمی چیف اور سابق پولیس چیف دونوں ملک سے فرار ہیں۔