واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) سمندری طوفان ملٹن نے امریکی ریاست فلوریڈا میں تباہی مچا دی،جس کے باعث حادثات میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 16ہوگئی۔ امریکی میڈیا کے مطابق طوفان کے دوران 205 کلومیٹر رفتار سے چلنے والی ہواؤں سے درخت جڑ سے اکھڑ گئے اور بجلی کے کھمبے تباہ ہوگئے۔ طوفان سے سینٹ لوسی کاؤنٹی میں ریٹائرڈ افراد کے لیے قائم پناہ گاہ تباہ ہونے سے 10 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ دیگر حادثات میں 5 سے زائد افراد جان سے گئے۔ موسم سے متعلق ادارے کے مطابق طوفان ملٹن کے دوران بننے والے 120 بگولوں نے 100 سے زائد گھروں کو تباہ کردیا۔ سینٹ پیٹرزبرگ میں ملٹن نے 46 منزلہ عمارت پر کام کرنے والی کرین کو گرا دیا اور ٹمپا بے ریز بیس بال ٹیم کے گھر ٹراپیکانا فیلڈ کی چھت کو تباہ کر دیا۔طوفان سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔مختلف علاقوں میں سڑکیں تالاب بن گئیں اور گاڑیاں پانی کے ریلوں میں بہ گئیں۔فلوریڈا میں تباہی مچانے کے بعد طوفان کا رخ اب مشرقی ساحلی علاقوں کی جانب ہوگیا ہے۔خبررساں اداروں کے مطابق طوفان کا زور ٹوٹنے کے بعد جمعہ کے روز متاثرہ علاقوں میں صفائی کا کام شروع کردیا گیا۔ طوفان گزرنے کے بعد رہائشی اپنے گھروں کو لوٹنا شروع ہوگئے،تاہم ریاست بھر میں اب بھی 20لاکھ افراد کو بجلی کی فراہمی معطل ہے۔ شہروں کی صفائی اور امداد کے منتظر افراد تک رسائی کے لیے خصوصی ٹیمیں تعینات کردی گئی ہیں ،جنہوں نے اپنا کام شروع کردیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ طوفان ملٹن کو صدی کا سب سے خطرناک طوفان قرار دیا جارہا تھا ،تاہم اس سے ہونے والی تباہی خدشات کے مقابلے میں کہیں کم ہے۔ یاد رہے کہ فلوریڈا کو گزشتہ 3ہفتے کے دوران دوسرے بڑے طوفان نے متاثر کیا ہے۔ اس سے قبل ہیلین نے ریاست میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔