کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت، عدالت نے شہری کے اہلخانہ کو 14 برس تک مالی معاونت کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق سماعت ہوئی جہا ں نبی بخش کے علاقے سے لاپتا ظفر اقبال کے 76 سالہ بزرگ والد عدالت پیش ہوئے۔ عدالت کاکہناتھا کہ شہری کی بازیابی سے متعلق کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟ سرکاری وکیل کا کہناتھا کہ متعدد جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس ہوچکے ہیں۔ جے آئی ٹی اجلاس میں شہری کی جبری گمشدگی کا تعین ہوچکا ہے۔ شہری کے اہلخانہ کی مالی معاونت کی سمری بھی منظور ہوچکی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ شہری کے بزرگ والد کو تنگ کیا جارہا ہے۔ شہری کے والد نے رقم ٹرانسفر کرنے کے لیے اپنا اکاؤنٹ دیا تو کہا گیا شہری کی اہلیہ کا اکاؤنٹ اوپن کرایا جائے۔ شہری کے والد نے شہری کی اہلیہ کا بینک اکاؤنٹ اوپن کرا کے دے دیا لیکن تاحال رقم ٹرانسفر نہیں کی گئی۔ عدالت نے شہری کے اہل خانہ کی 14سال تک مالی معاونت کرنے کا حکم دے دیا۔ سرکاری وکیل کا کہناتھا کہ سچل کے علاقے سے لاپتا شہری سجاد پولیس کو مطلوب تھا۔ شہری کے خلاف مقدمہ درج تھا۔ پولیس نے شہری کو گرفتار کرلیا ہے۔ عدالت نے شہری کی گمشدگی کی درخواست نمٹا دی۔ عدالت نے دیگر شہریوں کی بازیابی سے متعلق کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا۔ عدالت نے جے آئی ٹی اجلاس اور صوبائی ٹاسک فورس اجلاس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔