اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک‘صباح نیوز) چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 25 اکتوبر کو ریٹائرمنٹ سے قبل عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے الوداعی عشایے کے لیے دی گئی دعوت قبول کرلی جو 24 اکتوبر کو ہوگا۔عدالت عظمیٰ کے ایڈیشنل رجسٹرار نے سیکرٹری عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن کو خط میں کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت عظمیٰ بار کی دعوت قبول کرلی۔ایڈیشنل رجسٹرار کے خط کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے اعزاز میں عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن کا الوداعی عشائیہ 24 اکتوبر کو ہوگا۔انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ بار ایسوسی ایشن نے 10 اکتوبر کو عشایے کے لیے خط لکھا تھا، جس سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت عظمیٰ بار کا شکریہ ادا کیا۔خط میں کہا گیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کا فل کورٹ ریفرنس 25 اکتوبر کو ہے لہٰذا مناسب ہوگا کہ الوداعی عشائیہ 24 اکتوبر کو رکھا جائے۔عدالت عظمیٰ کے اسسٹنٹ رجسٹرار عبدالرحمن نے خط سیکرٹری عدالت عظمیٰ بار سید علی عمران کو ارسال کردیا ہے۔علاوہ ازیںچیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے سرکاری خرچ پر الوداعی ڈنر لینے سے معذرت کرلی۔رجسٹرار آفس نے عدالت عظمیٰ کی روایت کے مطابق عدالت عظمیٰ کی جانب سے ریٹائر ہونے والے ججوں اور چیف جسٹس کے اعزاز میں عشایے کے لیے خط لکھا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے رجسٹرار آفس کے نوٹ کے جواب میں لکھا کہ ان کے اعزاز میں عشائیہ نہ دیا جائے کیونکہ اس پر عوام کے پیسوں سے تقریباً 20لاکھ روپے کا خرچہ آتا ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت عظمیٰ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ عدالت عظمیٰ کے کسی بھی ریٹائر ہونے والے جج کے اعزاز میں عشائیہ تقریب منعقد نہیں ہوگی۔ فل کورٹ ریفرنس کے لیے اٹارنی جنرل کو بھی دعوتی مراسلہ ارسال کردیا گیا۔