واشنگٹن:طبی ماہرین نے نئی تحقیق کے نتائج سے اخذ کیا ہے کہ بلڈ گروپ اے کے حامل افراد میں 60 سال کی عمر سے قبل فالج کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ خون کی مختلف اقسام انسانی ریڈ بلڈ سیلز کی سطح پر موجود الگ الگ کیمیا سے متعلق بتاتی ہیں۔ ان بلڈ گروپس میں معروف ترین A اور B ہیں، جنہیں بعض اوقات ایک ساتھ AB کے طور پر بھی بتایا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ان دونوں گروپوں کی الگ شناخت اے یا بی کے طور پر ہی کی جاتی ہے اور یہ موجود نہ ہو تو پھر خون کی شناخت کو O گروپ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ خون کی ان معروف اقسام میں موجود جینز میں ہونے والی تبدیلیوں کی وجہ سے کئی باریک تبدیلیاں ہوتی رہتی ہیں۔
دو برس قبل شائع ہونے والی ایک تحقیق میں جینومکس تحقیق کاروں نے اے ون سب گروپ کے جین اور فالج کے ابتدائی خطرات کے مابین تعلق کو دریافت کیا تھا، جس کے بعد اب نیورولوجی نامی جرنل میں شائع کی گئی تازہ تحقیق میں ماہرین نے 48 جینیاتی مطالعوں سے ملنے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا ہے۔
نئی تحقیق میں تقریباً 17 ہزار فالج سے متاثر جب کہ کم و بیش 6 لاکھ فالج سے غیر متاثر افراد کا مطالعہ کیا گیا، جن کی عمریں 18 سے 59 سال کے درمیان تھیں۔
تحقیق میں انکشاف ہوا کہ 2 مواقع ایسے ہیں جو فالج کے ابتدائی خطرات سے مضبوط تعلق رکھتے ہیں۔ ان میں ایک وہ جگہ ہے جہاں خون کی قسم کا تعین کرنے والے جینز ہوتے ہیں۔ بعد ازاں بلڈ ٹائپ جین کی مخصوص اقسام کے دوسرے تجزیے میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جن کے جینوم اے گروپ کے متغیر سے کوڈڈ تھے ان کے 60 برس کی عمر سے پہلے فالج سے متاثر ہونے کے امکانات دیگر اقسام کے خون رکھنے والے افراد کے مقابلے میں 16 فی صد زیادہ تھے۔
تحقیق کے مطابق جائزے میں شامل وہ افراد جن میں او 1 جین تھا، ان میں فالج کے خطرات 12 فی صد کم تھے۔