زندگی……………اقبال

168

آشکارا ہے یہ اپنی قْوّتِ تسخیر سے
گرچہ اک مٹّی کے پیکر میں نہاں ہے زندگی

قلزمِ ہستی سے تْو اْبھرا ہے مانندِ حباب
اس زیاں خانے میں تیرا امتحاں ہے زندگی