مولانا فضل الرحمٰن کی مرضی کے بغیر آئینی ترمیم آنا بڑا مشکل ہے: فواد چوہدری

170
PTI has no plans

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کی مرضی کے بغیر آئینی ترمیم آنا بڑا مشکل ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ آئینی ترمیم نہ لانے کا مطلب یہ ہے کہ ان کے نمبرز پورے نہیں ہیں، پہلے بھی کوشش کی اور نمبرز پورے نہیں ہو سکے

انہوں نے کہا کہ اگر نواز شریف یا بلاول بھٹو اتنے جمہوری ہوتے تو وہ مسئلے ہی نہ ہوتے جو ہیں، نوکری کے لیے بلاول نے ہر اصول کو ذبح کر دیا جس کے لیے ان کی والدہ اور نانا کھڑے ہوئے ، مسنگ پرسنز اور ہیومن رائٹس کے لیے ہائی کورٹس کا وہ کردار نہیں رہا۔  زیادہ تر جج تنخواہ دار ہیں اور نوکری کر رہے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پھر بھی کام ہو رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل قانونی مشورہ دے چکے ہیں کہ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں ،اب بھی 5 سینیٹرز اور 7 ایم این ایز کم ہیں، اس لیے لوگوں پر تشدد ہو رہا ہے۔