غزہ:اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے چیف یحییٰ سنوار کو قتل کرنے کی کھلے عام دھمکیاں دے دیں گئیں۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلائرز گرائے گئے، جس میں حماس کے مرکزی رہنما یحییٰ سنوار کوقتل کی دھمکی دی گئی ہے۔
صیہونی فوج نے تباہ حال غزہ میں اب بھی مزید بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہو اہے۔رپورٹ کے مطابق غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے فلائرز گرائے ہیں، جس میں لکھا ہے کہ حماس رہنما یحییٰ سنوار کی قسمت بھی حزب اللہ کے سربراہوں جیسی ہوگی۔
فلائرز میں حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ سے متعلق یحییٰ سنوار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا کہ کوئی سرنگ بہت گہری نہیں ہوتی سنوار، سید حسن سے پوچھ لو۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ غزہ میں جنم لینے والے یحییٰ سنوار نے تقریباً ایک چوتھائی صدی اسرائیل میں عمر قید کی سزا کاٹی ہوئی ہے۔ انہیں 1980ءکی دہائی کے اواخر میں اسرائیلی فوج اور مشتبہ فلسطینی مخبروں کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یحییٰ سنوارکیونکہ خود بھی بڑے ذہین اور باصلاحیت تھے ،جیل میں انہوں نے حماس کی صفوں میں ترقی کی، اپنی علمی قابلیت بڑھانے کے لیے انہوں نے عبرانی زبان سیکھی اور اپنے اسرائیلی جیلروں کا مطالعہ کیا اور حماس کے قیدی جنگجوؤں میں ایک اہم شخصیت بن گئے تھے۔