سفیرِپاکستان احمد فاروق کی سالانہ ریاض کتاب میلے میں بطورپینلسٹ شرکت

190
سفیر پاکستان احمد فاروق، امینہ سید اور دیگر ساتھ کھڑے ہیں

سعودی عرب میں پاکستان کے سفیراحمد فاروق نے یکم اکتوبر 2024 کو سالانہ ریاض کتاب میلے میں ‘مشترکہ آوازیں ادب اور فن ثقافت اور تفہیم کے پُل کے طور پر’ کے عنوان سے پینل گفتگو میں بطور پینلسٹ شرکت کی۔ جس میں سعودی نوجوانوں، ادب کے شائقین اور شہری معاشرے کے ارکان نے شرکت کی۔ آل پاکستان پینل سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق، ہالینڈ میں پاکستان کے سفیر سلجوک تارڑ اور ادب فیسٹیول کی بانی ڈائریکٹر اور کراچی لٹریری فیسٹیول کی بانی محترمہ امینہ سید شامل تھیں۔ پینل کی نظامت یزید المعلم نے کی۔ گفتگو کے دوران مملکت اور پاکستان کے درمیان ثقافت، تاریخ، سماجی اقدار اور مشترکہ مذہب کے حوالے سے مماثلتوں پر بات چیت کی گئی جو دونوں ممالک کو ثقافتی طور پر جوڑتے ہیں۔ سفیر احمد فاروق نے کہا کہ ثقافتی وابستگی لوگوں کو اکٹھا کرتی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی طور پر قریبی تعلقات ہیں لیکن ثقافتی سفارت کاری نے تعلقات کو مزید گہرا کرنے کا ایک نیا منظر پیش کیا۔ ان کوششوں کی تعاقب میں، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سفارت خانہ اپنے 11 ثقافتی کمیشنوں کے ذریعے مملکت میں وزارت ثقافت کے ساتھ بامعنی طور پر منسلک ہے اور کئی دلچسپ منصوبے پائپ لائنوں میں ہیں۔ ادب کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے سفیر سلجوق تارڑ نے کہا کہ کتابیں ہمیں متحد کرتی ہیں۔ وہ اپنے معاشروں کے آئینہ دار تھے اور کسی خاص ملک کی حقیقی روح اور جوہر کو ظاہر کرتے تھے۔ انہوں نے عربی اور اردو میں اچھے افسانوی ادب کے معیاری تراجم کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ایک دوسرے کی مضبوط تفہیم پیدا ہو سکے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محترمہ امینہ سید نے کہا کہ ادب اور فن ایک طاقتور ہتھیار ہیں جو دقیانوسی تصورات کو توڑنے میں مدد کرتے ہیں۔ انہوں نے جغرافیائی حدود کو عبور کیا اور مشترکہ انسانی اقدار اور جذبات جیسے غم، ہمدردی، محبت اور لچک کا اشتراک کیا۔ انہوں نے بتایا کہ 2010 میں کراچی ادبی میلے کا آغاز کرنے کے بعد، پاکستان میں اب تک 100 سے زائد ادبی میلے منعقد کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مستقبل کے تہواروں میں سعودی پبلشنگ ہاؤسز اور مصنفین کو خوش آمدید کہے گا بحث کا اختتام ہر پینلسٹ کے سعودی نوجوانوں کے لیے خصوصی پیغامات کے ساتھ ہوا۔