حکومتی قرض تاریخ کی بلند ترین سطح 70 ہزار 362 ارب روپے پر پہنچ گیا

54

کراچی (کامرس رپورٹر) وفاقی حکومت کے قرضوں کے سارے ریکارڈ توڑ دیے۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اگست 2024 ء تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا اعداد وشمار جاری کردیا۔ مرکزی بینک کے مطابق وفاقی حکومت کے قرضے ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 70 ہزار 362 ارب روپے پر پہنچ گئے ہیں۔اسٹیٹ بینک کی دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں وفاقی حکومت کا قرض1448 ارب روپے بڑھا۔ اگست کے مہینے میں مرکزی حکومت کے قرضے میں 739 ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ ہوا۔دستاویز کے مطابق ستمبر 2023 ء سے اگست 2024 ء کے ایک سال میں وفاقی حکومت کا قرضہ 6 ہزار 392 ارب روپے بڑھا۔ اگست 2024 ء تک وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 70 ہزار 362 ارب روپے رہا۔دستاویز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگست 2024ء تک مرکزی حکومت کا مقامی قرضہ 48 ہزار 339 ارب روپے تھا۔ وفاقی حکومت کا بیرونی قرضہ اگست 2024ء تک 22 ہزار 23 ارب روپے تھا۔علاوہ ازیںاسٹیٹ بینک نے ملک میں چھوٹے اور درمیانے کاروبار سمیت صنعتوں کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے بینکوں سے قرض لینے کی حد بڑھا دی ہے۔اسٹیٹ بینک سے جاری سرکلر کے مطابق چھوٹے کاروبار اور صنعت لگانے کے لیے اب کسی ایک بینک سے 10 کروڑ روپے اور اسی طرح درمیانے کاروبار یا صنعت لگانے کے لیے اب کسی ایک بینک سے 50 کروڑ روپے کا قرض لیا جاسکے گا۔مرکزی بینک نے ملک میں چھوٹے اور درمیانے کاروبار اور صنعتوں کے لیے بینک قرض کی حد میں بڑا اضافہ کردیا ہے اور اس کے تحت چھوٹے کاروبار اور صنعت کے لیے بینک لون کی حد 300 فیصد اور درمیانے کاروبار اور صنعت کے لیے بینک لون کی حد 150 فیصد بڑھا دی گئی ہے۔اسٹیٹ بینک نے ایس ایم ای لون ریگولیشن میں ترامیم کا سرکلر جاری کر دیا ہے، جس پر ماہرین نے کہا کہ شرح سود میں کمی سے نجی شعبے کے قرضوں میں اضافہ ہوگا اور بینکوں سے سستے قرضوں کی باآسانی دستیابی سے ملک میں معاشی ترقی کی رفتار بڑھے گی۔