ایس سی او سمٹ سبوتاژ کرنیکی اجازت نہیں دینگے‘ شہباز شر یف، وزیراعظم ریلیف فنڈ برائے فلسطین و لبنان قائم کرنیکی منظوری

49
اسلام آباد،وزیر اعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

اسلام آباد (اے پی پی /مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ 2014 میں دھرنے کی وجہ سے جس طرح چینی صدر کا دورہ پاکستان ملتوی ہوا اس طرح شنگھائی تعاون تنظیم کو سبوتاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وفاق پر دن رات چڑھائی کی جا رہی ہے اور 2014 میں بھی کئی ماہ ڈی چوک پر دھرنا دیا گیا جو چینی صدر کا دورہ ملتوی کرنے کے لیے تھا، 2014ء میں دشمن کے جو عزائم تھے یہ اسی کا تسلسل ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ان معاملات کو بالکل سنجیدہ نہیں لیا، جہاں دھرنے اور جلاؤ گھیراؤ ہوگا وہاں کون آکر سرمایہ کاری کرے گا، ملک کی جڑیں کاٹنے کے لیے سازشیں کی جا رہی ہیں اور اس جتھے کو پاکستان کی ترقی منظور نہیں۔ ان کو یہ فکر کھا رہی ہے کہ معیشت سنبھل گئی تو ہمیں کون پوچھے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ افسوس کی بات ہے چین کو سیکیورٹی کی یقین دہانی کے باوجود کراچی کا واقعہ ہوا جس میں 2 چینی انجینئرز ہلاک ہوئے، بشام واقعے کے بعد بھی چین کی طرف سے تشویش کا پیغام ملا تھا اور چین کو یقین دلایا تھا کہ چینی شہریوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ چین جا کر یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ حکومت نے سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے ہیں لیکن پھر بھی کراچی جیسا واقعہ ہوا جو ملک کے خلاف سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ملائیشیا کے وزیراعظم کا دورہ پاکستان بہت کامیاب رہا ہے، حلال گوشت اور چاولوں سے متعلق ملائیشیا نے کمٹمنٹ کا اظہار کیا، اب سعوی عرب کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرنے آ رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو ایس سی او کی بہت سالوں بعد مہمان نوازی کا موقع مل رہا ہے لیکن ایس سی او کے موقع پر چینی دوستوں کو ٹارگٹ کیا گیا تاکہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات خراب کیے جائیں۔وزیراعظم محمد شہباز شریف نے فلسطین کے لیے امدادی پروگرام کا لائحہ عمل 3 دن میں تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی افواج کے زیر عتاب فلسطینی بھائیوں کی مدد کے لیے ہمیں بحیثیت قوم متحرک ہونا پڑے گا، حکومت لبنان میں پھنسے71 پاکستانی شہریوں کو بذریعہ دمشق وطن واپس لارہی ہے۔ منگل کو وزیراعظم کی زیر صدارت غزہ اور فلسطین میں پاکستان کی جانب سے امدادی سامان بھیجنے کی پیش رفت کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا جس میں بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اکتوبر 2023 ء سے اب تک پاکستان کی جانب سے1810 ٹن پر مشتمل ادویات، غذائی سامان، ملبوسات اور دیگر امدادی اشیا کی 10کھیپ فلسطین بھیجی جا چکی ہیں۔ وفاقی کابینہ نے فلسطین اور لبنان میں اسرائیل کی مظالم سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے ’’وزیراعظم ریلیف فنڈ برائے فلسطین و لبنان‘‘ قائم کرنے اور وزارت بحری امورکی سفارش پر گوادر بندر گاہ پاکستان اور شنگھائی بندرگاہ چین کو سسٹر-پورٹس کی حیثیت دینے کے معاہدے پر دستخط کی بھی منظوری دے دی۔