آئینی ترامیم کا معاملہ: حکومت نے فضل الرحمن کی تجاویز مان لیں

39

 

اسلام آباد(آن لائن)حکومت نے آئینی ترامیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمن کی تجویز مان لی ہیں،پارلیمانی ذرائع کے مطابق پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس ایس سی او سربراہ کانفرنس کے بعد بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،مولانا فضل الرحمن آئینی ترمیم پر اپنا مسودہ دو سے تین دن میں حکومتی ٹیم کے حوالے کرینگے،پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی قانونی ٹیم اپنا مسودہ جے یو آئی ف سے شیئر کرے گی، مولانا نے آئینی عدالت کے قیام پر مشروط رضا مندی ظاہر کی ہے،ججز تقرر کے طریقہ کار سمیت دیگر امور پر ترامیم بعد میں لائی جائیں گی، پہلے مرحلے میں آئینی عدالت کے قیام اور اس کے ججز کے تقرر اور اختیارات سے متعلق ترمیم لائی جائے گی۔ صدرآصف زرداری اورسابق وزیراعظم نواز شریف نے جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو ساتھ لے کر چلنے کی یقین دہانی کروائی ہے اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے مشترکہ مسودے کو ترجیح دی جائے گی۔گزشتہ روز ایوان صدر میں بڑوں کی بڑی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ایوان صدر میں ملاقات میں صدر آصف زرداری، نواز شریف، مولانا فضل الرحمن، وزیرِ اعظم شہباز شریف، اسحاق ڈار اور بلاول زرداری شریک تھے۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں آئینی ترمیم، ملک کی سیاسی صورتحال، ایس سی او کانفرنس پر مشاورت کی گئی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس وقت جمعیت کی مرکزی تنظیم موجود نہیں صرف میں اور غفور حیدری عہدہ رکھتے ہیں، میں تنظیم کے بغیر اکیلا فیصلہ نہیں کر سکتا۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے بتایا کہ مجوزہ ترمیم کے لیے جے یو آئی نے 80 فیصد مسودہ تیار کر لیا ہے، آئینی ترمیم کا مسودہ جلد مذاکراتی ٹیم کے حوالے کر دیں گے۔آصف زرداری اور نواز شریف نے مولانا فضل الرحمن کو ساتھ لے کر چلنے کی یقین دہانی کروائی اور جمہوریت کے فروغ کے لیے مولانا کی کوششوں کی تعریف کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں طے ہوا کہ مجوزہ آئینی ترمیم کے مشترکہ مسودے کو ترجیح دی جائے گی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی ٹیم اس ہفتے دوبارہ جے یو آئی کی ٹیم سے مشاورت کرے گی۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ملک نازک صورتحال سے گزر رہا ہے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔