سپریم کورٹ : مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف ایک اور درخواست دائر

175
scheduled for hearing in the Supreme Court

اسلام آباد: سپریم کورٹ میں مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف نئی درخواست دائر کردی گئی کیونکہ حکومت ججز کی مدت ملازمت میں توسیع اور آئینی عدالتیں قائم کرنے کی خواہاں ہے۔

اپوزیشن جماعتیں خاص طور پر تحریک انصاف نے اس مجوزہ آئینی ترامیم کی سختی سے مخلافت کررہی ہے جس سے ملک میں ایک سیاسی ہنگامہ آرائی پیدا ہوگئی ہے ۔کیونکہ اس آئینی ترامیم سے عدالتی اور پارلیمانی نظام میں بڑی تبدیلیاں ہوتی نظر آرہی ہیں ۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ اعلیٰ جج کی مدت ملازمت میں توسیع کے لیے مجوزہ آئینی ترامیم کو غیر آئینی قرار دیا جائے جو کہ عدالتی آزادی اور اختیارات کی علیحدگی کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہ کہ آرٹیکل 179 جو ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر کا تعین کرتا ہے کو آئین کا بنیادی ڈھانچہ قرار دیا جائے اور اس میں ترمیم نہیں کی جاسکتی۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ ایک نئی آئینی عدالت متعارف کرانے کے لیے ایگزیکٹو یا قانون ساز شاخوں کی کسی بھی کوشش کو روک دے جو موجودہ سپریم کورٹ کے اختیار کو مجروح کرے۔