اسلام آباد:وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بجلی سستی کرنے پر رضامند چینی آئی پی پی کے انجینئرز کراچی دھماکے کا نشانہ بنے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں ائرپورٹ کے قریب ہونے والے دہشت گردی کے واقعے میں نشانہ بننے والے انجینئرز چینی آئی پی پی سے منسلک تھے، جس کے وزارت توانائی کے ساتھ ٹیرف میں کمی کے سلسلے میں مذاکرات ہو رہے تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے انجینئرز سے ہی ٹیرف میں کمی کے حوالے سے وزارت خزانہ اور وزیر پاور ڈویژن اویس لغاری مذاکرات کر رہے تھے۔ چینی انجینئرز سے ٹیرف میں کمی کے لیے قرض کی ری پروفائلنگ پر بات ہورہی تھی۔ یہ وہ چائنیز آئی پی پی ہے جس نے حکومت سے بات چیت میں مثبت جواب دیا تھا۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کا راستہ اختیار کریں۔ معاشی استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کے ثمرات آنا شروع ہوگئے ہیں اور مہنگائی کی شرح سنگل ڈجٹ پر آگئی ہے۔ ہڑتالوں کے ملکی معیشت پر گہرے اثرات پڑتے ہیں، ہڑتال کرنے والے اپنے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کریں کیونکہ ایک دن کی ہڑتال سے ملکی معیشت کو 190 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ پالیسی ریٹ میں مزید کمی کا امکان ہے، آنے والے دنوں میں مہنگائی مزید کم ہوگی۔ اقتصادی ڈھانچے میں اصلاحات کا عمل شروع ہوچکا ہے۔ روپے کی قدر میں بھی مزید بہتری آرہی ہے۔