کراچی: تفتیشی حکام کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے قریب ہونے والے دھماکے کی تحقیقات کے سلسلے میں ایک خاتون سمیت 9 مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔
تحقیقات جاری رکھتے ہوئے، حکام نے بتایا کہ علاقے کی جیو فینسنگ مکمل کر لی گئی ہے اور دھماکے کی جگہ سے ملنے والے شواہد کو فرانزک تجزیے کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔
تین ہلاک ہونے والے افراد میں سے دو چینی شہری تھے، جبکہ ایک اور چینی باشندہ اور درجنوں دیگر زخمی ہوئے، جنہیں ذرائع کے مطابق خودکش حملے کا نشانہ بنایا گیا۔ حکومت نے اس حملے کا الزام کالعدم مجید بریگیڈ پر عائد کیا ہے۔
تحقیقات کے دوران حکام نے بتایا کہ جیو فینسنگ کے تحت 6 مشکوک موبائل نمبرز کا ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے اور ان کے کال ڈیٹا ریکارڈز بھی چیک کیے جا رہے ہیں۔
یہ بھی انکشاف کیا گیا کہ حملہ آور کے پاس حملے کے وقت کوئی موبائل فون نہیں تھا، اور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا راستہ بھی معلوم کر لیا گیا ہے۔
مزید برآں، معلوم ہوا ہے کہ حملہ آور نے دھماکے سے قبل ایئرپورٹ سے گزرا تھا، تاہم ابھی تک اس پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
تحقیقات کرنے والے حکام نے بتایا کہ حملے میں نقصان پہنچنے والی 16 گاڑیوں کی تفصیلات بھی حاصل کر لی گئی ہیں اور جلد ہی جائے وقوعہ کو صاف کر دیا جائے گا۔
تحقیقات میں پیش رفت اس ابتدائی بریک تھرو کے بعد سامنے آئی ہے جس میں حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا ریکارڈ سامنے آیا، جو بلوچستان کے نوشکی علاقے کے رہائشی شاہ فہد کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔
اس انکشاف کے بعد، تحقیقات کا دائرہ بلوچستان تک پھیلایا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، حکام کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا گیا جس میں ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سطح کے افسر کو معطل کیا گیا، جو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اسپیشل برانچ کے اے ایس یو اور چائنا ڈیسک میں تعینات تھے۔
دوسری جانب کالعدم اور دہشت گرد بلوچ لبریشن آرمی نے باضابطہ طور پر اپنے انٹیلی جنس ونگ کا اعلان ’زیراب‘ کے نام سے کیا ہے۔
زراب بلوچ لبریشن آرمی کا ایک منظم اور مربوط انٹیلی جنس ونگ ہے۔ یہ سینکڑوں پیشہ ور افراد، محققین، مخبروں، آئی ٹی ماہرین، ڈیٹا تجزیہ کاروں اور تفتیش کاروں پر مشتمل ہے۔ بلوچستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں زراب کے خفیہ سیل قائم کیے گئے ہیں۔
بی ایل اے کے یہ خاموش سپاہی دشمن کی تمام تنصیبات میں گھسنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ زراب کی برسوں کی خاموشی، روزانہ کی محنت کے ساتھ مل کر، اسے کل کی طرح مہلک حملے کرنے کے قابل بناتی ہے۔