ملک میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا، آفتاب شیر پاؤ

124
Political instability was created in the country

پشاور: قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا ہے۔انھوں نے کہ اسٹبلشمنٹ چاہتی ہے سیاسی قوتیں بشمول حکومت اور حزب اختلاف اس کے رحم و کرم پر رہیں۔

آفتاب احمد شیر پاؤ کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت ملک میں آئینی عدالت کے قیام کیلئے کی جانے والی آئینی ترمیم میں عجلت کا مظاہرہ کیوں کررہی ہے؟۔اگرچہ آئینی ترمیم پارلیمنٹ کا استحقاق ہے لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لا کر منظور کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران جس طریقے سے آئینی ترمیم کیلئے آگے بڑھ رہے ہیں وہ صحیح نہیں لہٰذا اس حوالے سے سیاسی جماعتوں کے خدشات دور کئے جائیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مرغز ضلع صوابی میں پارٹی کے مرحوم رہنماء محمد جمیل مرغز ایڈوکیٹ کی یاد میں منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

آفتاب شیرپاؤنے کہا کہ ملک میں ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سیاسی عدم استحکام پیدا کیا گیا ہے۔ اسٹبلشمنٹ چاہتی ہے سیاسی قوتیں بشمول حکومت اور حزب اختلاف اس کے رحم و کرم پر رہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنماء اپنے سیاسی مقاصد اور جلسے جلوسوں کیلئے صوبے کے وسائل استعمال کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کا حالیہ غائب ہونا ایک ڈرامہ تھا جس کا مقصد وقت کے ضیاع کے سوا کچھ نہیں تھا۔