عمران خان سے 18اکتوبر تک ہر قسم کی ملاقاتوں پر پابندی

52

راولپنڈی (آن لائن) ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے راولپنڈی کی سینٹرل جیل اڈیالہ پر دہشت گردوں کے حملے کے خطرے کے پیش نظر تھریٹ الرٹ جاری کردیا ہے۔ یہ الرٹ نیشنل
کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی اسلام آباد کی ہدایت پر جاری کیا ہے، جس کے بعد اڈیالہ جیل میں18 اکتوبر تک ہر قسم کی ملاقاتوں پر پابندی عاید کردی گئی ہے، جس سے تحریک انصاف کے سابق چیئرمین سے پارٹی رہنما، وکلا اور فیملی کی ملاقات پر مکمل پابندی کے علاوہ جیل میں موجود عام قیدیوں و حوالاتیوں کی ملاقاتوں پر بھی پابندی ہوگی۔ ڈائریکٹر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی نے تحریری مراسلہ جاری کیا ہے ہوم سیکرٹری پنجاب، آئی جی پنجاب، ڈی جی رینجرز اور سی ٹی ڈی پنجاب کے سربراہ کو بھجوائے گئے تحریری مراسلہ میں تھریٹ الرٹ نمبر093 کا حوالا دیتے ہوئے کہا گیا کہ ملکی موجودہ سیاسی صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خیبر پختونخوا میں دہشت گرد گروپ(HIAs) کے ساتھ مل کر اڈیالہ جیل پر دہشت گردی حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں لہٰذا اس تناظر میں تمام ضروری اور ہنگامی اقدامات کیے جائیں اور اڈیالہ جیل کی سیکورٹی سخت کی جائے، جس کے بعد ہوم سیکرٹری پنجاب نے آئی جی و ڈی آئی جی جیل خانہ جات پنجاب اور سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو بھجوائے گئے مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ تھریٹ الرٹ جاری ہونے کے بعد اڈیالہ جیل کی سیکورٹی انتہائی سخت کی جائے، جیل کے اندر، باہر اور گردونواح میں ہر طرح کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے اور کسی بھی ناخوشگوار سانحے سے بچنے کے لیے سیکورٹی کے پیشگی اور سخت ترین اقدامات کیے جائیں۔ ذرائع کے مطابق ملاقاتوں پر پابندی کا یہ فیصلہ پنجاب حکومت نے کیا ہے اور ملاقاتوں پر پابندی کا اطلاق عام قیدیوں پر بھی ہوگا۔ اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل سپرنٹنڈنٹ نے انسداد دہشت گردی عدالت میں9 مئی کے مقدمات ملتوی کرنے کی درخواست بھی دائر کردی ہے، جس میں استدعا کی کہ سابق چیئرمین کے مقدمات کی سماعت بھی1 ہفتے تک ملتوی کی جائے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر مشقیں کرنی ہیں۔