یوم یکجہتی فلسطین: کراچی میں اسرائیل کے خلاف بیک وقت سیکڑوں مقامات پر احتجاج

162
Palestine Solidarity

کراچی:امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی اپیل پر غزہ پر اسرائیل کی بمباری، حالیہ جارحیت و دہشت گردی کے ایک سال پورے ہونے پر”ملک گیر یوم یکجہتی فلسطین“  کے سلسلے میں کراچی میں تقریباً 12بجے دن بیک وقت سیکڑوں مقامات پر شہر کی اہم شاہراؤں اور سڑکوں پر اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا گیا اور نہتے و مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی۔

کراچی کے شہریوں، تاجروں، وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز، علماء کرام، اساتذہ و طلبہ، نجی و سرکاری اداروں کے ملازمین اپنے دفتروں، دکانوں، تعلیمی اداروں اور گھروں سے نکل کر اور فلسطین کے جھنڈے اُٹھا کر سڑک کے کنارے کھڑے ہوگئے اور امریکا و اسرائیل اور اس کی سرپرستی کرنے والے مغربی ممالک، اقوام متحدہ کی ناکامی و دہرے معیار کے خلاف اور اہل غزہ و حماس کے مجاہدین کے حق میں پُر جوش نعرے لگائے، شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے پاور ہاؤس چورنگی پر احتجاج کے دوران شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہل غزہ نے اسرائیل کی حالیہ دہشت گردی کے 365دن مسلسل مزاحمت و جدو جہد اور قربانیوں کی نئی تاریخ رقم کی ہے، بچوں، بزرگوں اور خواتین نے جذبہ  ایمانی اور ثابت قدمی کا بے مثال مظاہرہ کیا ہے۔

منعم ظفر خان نے کہاکہ   اہل غزہ و فلسطین نے اسرائیل اور اس کے سرپرستوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہمیں شہادتیں اور قربانیاں تو قبول ہیں لیکن انبیاءؑ کی سرزمین فلسطین اور قبلہ ِ اوّل کی آزادی سے کم کوئی سمجھوتہ اور معاہدہ قبول نہیں کریں گے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  اہل غزہ و فلسطین کا لہو پوری امت اور حکمرانوں کو پکار رہا ہے کہ وہ کب جاگیں گے؟ اور حکمرانوں نے اپنی گردنوں میں غلامی کا قلاوہ کیوں ڈال رکھا ہے۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ اسرائیل کی دہشت گردی، مظلوم و نہتے فلسطینیوں پر بمباری اور حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ کی مسلسل مزاحمت کو ایک سال پورا ہو گیا ہے، آج اہل کراچی سمیت پورے ملک کے عوام نے سڑکوں پر نکل کر حماس کی اپیل پر”عالمی یوم ِ مزاحمت“ سے یکجہتی کرتے ہوئے”یوم یکجہتی فلسطین“ منایا ہے اور ثابت کر دیا ہے کہ قبلہ ِ اوّل کی آزادی کی جدو جہد میں پوری امت حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ و فلسطین کے ساتھ ہے،یہ احتجاج حکمرانوں کے لیے بھی یہ پیغام ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف اُٹھیں۔