کراچی اور پورٹ قاسم میں روکے گئے کنٹینر سے مصنوعات کی منظم چوری کا انکشاف

224

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ نے کراچی اور پورٹ قاسم بندرگاہ سے روکے گئے کنٹینرز سے مصنوعات کی منظم چوری کا انکشاف کیا ہے۔ کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ کسٹمز سائوتھ شیراز احمد نے بتایا کہ قاسم انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (کیو آئی سی ٹی) اور کراچی انٹرنیشنل کنٹینر ٹرمینل (کے آئی سی ٹی) سے 8 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کے ضبط شدہ سامان کی چوری کی نشان دہی ہوئی ہے‘ اس ضمن میں ابتدائی تحقیقات اور شواہد کی بنیاد پر میسرز صادق تین مختلف کمپنیوں کے خلاف الگ الگ تین مقدمات درج کرلیے گئے ہیں اور کسٹمز افسران اور پورٹ اتھارٹیز کے ملوث ہونے کے شواہد حاصل کیے جا رہے ہیں کیونکہ درآمدکنندگان پر عاید جرمانہ کی ادائیگیوں کے بغیر بندرگاہ سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کس طرح ہوگئی۔ ڈائریکٹر جنرل پوسٹ کلیئرنس آڈٹ چودھری ذوالفقار علی کے احکامات پر ڈائریکٹر سائوتھ شیراز احمد کی سربراہی میں پی سی اے ٹیم کی جانب سے اپنی نوعیت کے اس پہلے اسکینڈل کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ چوری شدہ اشیا میں مشین پارٹس، الیکٹرونک آئٹم، ایلومینیم شیٹس سمیت متعدد اشیا شامل ہیں۔ مزید بتایا گیا کہ اس خفیہ اطلاع پر پوسٹ کلیئرنس آڈٹ سائوتھ کے متعلقہ افسران نے ڈیٹا کی جانچ پڑتال میں 3 جعلی درآمد کنندگان کا پردہ فاش کیا جنہوں نے ضبط شدہ سامان کو 2 کروڑ 80لاکھ جرمانے کی ادائیگی کے بغیر غیرقانونی طور پر کلیئر کرائے۔ ذرائع نے بتایا کہ حکام نے مذکورہ تینوں درآمدکنندگان کے کنسائمنٹس روک کر مزید کارروائی کے لیے ایڈجیوکیشن کلکٹریٹ ارسال کیے گئے تھے جس پر ایڈجیوکیشن کلکٹریٹس نے تینوں درآمدکنندگان کو ضبط شدہ کنسائمنٹس کی کلئیرنس کے لیے2 کروڑ 80 لاکھ روپے کے جرمانے عاید کیے تھے لیکن درآمدکنندگان نے مذکورہ دونوں پورٹس پر تعینات افسران اور پورٹ کے عملے کے ساتھ مل کر جرمانوں کی عدم ادائیگی کے بغیر ضبط شدہ سرکاری املاک کو چوری کیا۔ذرائع کے مطابق پی سی اے سائوتھ نے درآمد کنندگان میں شامل تینوں برانڈز کے علاوہ ان کے ساتھیوں اور کلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف 3 علیحدہ علیحدہ مقدمات درج کرلیے ہیں جبکہ متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، منظم چوری میں ملوث باقی ماندہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ڈائریکٹوریٹ پوسٹ کلئیرنس آڈٹ سائوتھ کی 2 ٹیمیں منظم چوری میں ملوث باقی ماندہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے متحرک ہوگئی ہیں۔