سکھر (نمائندہ جسارت) رشتے داری کرنے کا جھانسہ دیکر ملاقات کیلئے بلا کر کرم پور میں اغوا کیے گئے سکھر کے 9 افراد کو تاحال بازیاب نہیں کرایا جا سکا ہے۔ اطلاعات کے مطابق ان کی رہائی کے عوض تاوان طلب کیا جارہا ہے،ادھر پیر کے روز سکھر مائیکرو کالونی کے رہائشی سیال برادری سے تعلق رکھنے والے جن میں اعجاز علی سیال،نعیم علی سیال،آچر پہنوراورتاج محمد پہنور ودیگر کی جانب سے کرم پور فیضو لاڑو میں رشتے داری کے لیے جانے والے کھوسو، پہنوراور سیال برادریوں کے 9 افراد کو اغوا کیے جانے اور تاحال بازیاب نہ کرائے جانے کے خلاف سکھر پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ 8 روز قبل 9 افراد جن میں خواتین اور 5 معصوم بچے فہیم علی سیال،مجیب علی سیال،غزالہ سیال،عمبرین پہنور،2سالہ کونج سیال،6 سالہ عائشہ سیال،8 ماہ کی سمرین پہنور،4 سالہ یوسف پہنوراور8 سالہ سارہ کھوسو شامل ہے کو اغوا کیا گیا ہے ،تاہم بازیاب نہیں کرایا جارہا۔انہوں نے اعلیٰ حکام،ایس ایس پی سکھر، ڈی آئی جی سکھراور آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہماری فیملی کو بحفاظت بازیاب کروایا جائے اور ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل لائی جائے اور ہمیں تحفظ و انصاف فراہم کیا جائے۔سکھر نیو پنڈ کا رہائشی خاندان رشتہ دیکھنے اور رشتے داری کی غرض سے شکار پور پہنچا تو جھانسہ دے کر بلانے والے ڈاکو نکلے ،ان تمام کو اغوا کر لیا گیا ،مغویوں میں معصوم بچے اور خواتین بھی شاملِ ہیں۔ اہل خانہ کے گھر میں اس وقت صف ماتم بچھی ہوئی ہے ، قرآن پاک ہاتھوں میں اٹھائے مغوی کے اہل خانہ اپنے اہل خانہ کی بازیابی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔